لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس جلد بلانے کا مطالبہ کردیا۔ لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا امتحان ہے دعا کرتا ہوں سب سرخرو ہوں، ہماری جماعت ن لیگ کو مرکز میں حکومت نہیں لینا چاہیئے، تاہم فیصلے جلد لینا چاہئیں اور ایسی شرائط نہ رکھی جائیں جو ن لیگ پوری نہ کر سکے کیوں کہ بحران بڑھتا جا رہا ہے، اس لیے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس جلد بلائے جائیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی یا نہیں؟یہ صرف میاں نواز شریف کا اثاثہ چھیننے کی تیاری ہے، پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کی اکثریت ہے ہم مانتے ہیں، ہمیں ایک دوسرے کو تسلیم کرنا ہوگا، قومی اسمبلی میں گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ ہونا چاہیئے۔
اسی حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ آیا تو معاشی استحکام خواب رہ جائے گا، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، سیاسی جماعتوں کی شراکت داری جمہوری عمل کا حصہ ہے، مختلف پارٹیاں ماضی کے بیان سے انحراف کررہی ہیں اور ایک ایسا منظر نامہ سامنے آرہا ہے کہ عوام مستقبل میں ان سے مایوس ہوں گے، عوام میں سیاسی برادری کی ساکھ خراب ہے اور یہ رویے اس ساکھ کو مزید مجروح کر رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ کمشنر کا الیکشن کے عمل سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے، الیکشن پروسس کا سارا کنڑرول ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور ریٹرننگ افسر کے ذمے ہوتا ہے، کمشنر کا بالواسطہ تعلق ہوسکتا ہے لیکن براہ راست ان کا الیکسن کے عمل سے کوئی تعلق نہیں، کمشنر راولپنڈی کا بیک گراؤنڈ بھی سامنے آچکا ہے، وہ اس سب میں 9 دن کیوں خاموش رہے؟ اب کمشنر صاحب نے جو بات کی اس کی حقیقت شام تک سب کے سامنے تھی، پہلے دو چار گھنٹے بعد ہی ان کے مقاصد سامنے آگئے تھے، الیکشن کمشن نے اس کیس کا نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی بنالی ہے اور 3 دن میں رپورٹ آجائیگی تو اس پر بات کرنا غیر مناسب ہوگا۔