سچ خبریں:عبرانی زبان کے ایک اخبار نے خبر دی ہے کہ تل ابیب میں جہاں سےصیہونی حکومت کا اعلان کیا گیا تھا ٹھیک اسی جگہ پر متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کا باقاعدہ آغاز ہوا ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار یدیوت احرونٹ کی رپورٹ کے مطابق تبل ابیب میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے سرکاری افتتاحی موقع پر ، متحدہ عرب امارات کا جھنڈا تل ابیب اسٹاک ایکسچینج میں صیہونی حکومت کے جھنڈے کے ساتھ لہرایا گیا جہاں سے جعلی “اسرائیل” حکومت کا اعلان کیا گیا تھا ، رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ متحدہ عرب امارات نے اس مقام پر اپنا سفارت خانہ کھولا ہے جہاں سے صیہونی حکومت کا اعلان کیا گیا تھا،یادرہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات کا سفارتخانہ سفیر محمد الخاجہ کے گھر پر کام کر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سفارت خانے کی عمارت تل ابیب کے انتہائی صہیونی حصے میں واقع ہے ، جہاں 1948 میں اسرائیل کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا ،واضح رہے کہ اسرائیل کی اسٹاک ایکسچینج عمارت میں اپنا سفارتخانہ رکھنے والا متحدہ عرب امارات کا پہلا ملک ہےجہاں کچھ نئے کارپوریٹ دفاتر بھی ہوں گے،صیہونی اخبار کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اپنے سفارتخانے کے لئے اس نکتے کا انتخاب کیا ہے جس سے اس کے اسرائیلی معیشت پر اعتماد اور اسرائیل کے انتہائی متحرک اور قابل ذکر مقام کے قریب رہنے کی خواہش ظاہر ہوتی ہے ۔
واضح رہے کہ سفارتکانہ کی 14 منزلیں اور اونچائی 60 میٹر ہے جبکہ اس کا رقبہ 22500 مربع میٹر پر مشتمل ہے، رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں متحدہ عرب امارات کے سفیر الخواجہ رواں سال یکم مارچ کو مقبوضہ علاقوں میں داخل ہوئے اور تب سے ہرتزلیہ شہرمیں کرائے کے ایک گھرکے اندر سفارتخانے کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ، توقع کی جارہی ہے کہ ان کی اہلیہ اور چار بچوں کے بھی ان کے پاس اسرائیل میں آجائیں گے۔
انہوں نے بہت سے اسرائیلی وزراء ، خصوصا وزیر تعلیم ، جوائو گالانٹ سے ملاقات کی، گیلانٹ نے اس ملاقات کے بعد ٹویٹ کیاکہ میں اسرائیل کے ساتھی سے مل کر خوش ہوں،یہ ملاقات تعلیم کے میدان میں دونوں فریقوں کے مابین باہمی تعاون کے پروگراموں کے آغاز کا پیش خیمہ ہے۔