اسلام آباد(سچ خبریں) تفصیلات کےمطابق منگل کو چیئرمین نیپرا کی زیر صدارت حکومت کی جانب سے بجلی کی بنیادی قیمت میں ایک روپے اڑسٹھ پیسے تک اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی، پاور ڈویژن کے حکام نے کہاہےکہ اس وقت بجلی کا اوسط ٹیرف 13 روپے 97 پیسے فی یونٹ ہے، اس اضافے کے بعد بجلی کا اوسط ٹیرف 15 روپے 36 پیسے ہوجائے گا، حکومت ٹیوب ویل والوں کو 57 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے، 45 فیصد چھوٹے صارفین کو 6 روپے 53 پیسے فی یونٹ سبسڈی دے جارہی ہے، حکومت اب بھی صارفین کو 168 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے دوران سماعت کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت صارفین سے وصول کرنی ہے، دوسرے مرحلے میں سبسڈی میں مزید کمی کرکے اسے ٹارگٹڈ کرنا ہے، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے سے حکومت کو 185 ارب روپ کی سبسڈی دینی پڑرہی ہے، ہمیں پہلے دو سو یونٹ والے صارفین کو تحفظ دینا ہے، اس وجہ سے گھریلو صارفین کے لیے ایک روپے اڑسٹھ پیسے اضافے کی درخواست کی گئی ہے، انڈسٹری پراتنا زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے تاکہ وہ غیر مسابقتی نہ ہوجائیں، ٹیرف میں اوسط اضافہ ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ بنتاہے اس وجہ سے انڈسٹری کے لیے ایک روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا ہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت نے کہا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب صارفین کو سبسڈی دیں گے، آپ کو 300 یونٹ والے صارفین کا تحفظ کرنا چاہیے تھا، ہمیں صارفین کا تحفظ کرنا ہے اور بحیثیت چیئرمین میرے تحفظات ہیں، غریب لوگوں پر اس کا زیادہ بوجھ پڑے گا، صارفین پر بوجھ ڈالا جارہا ہے اس لئے وہ تو بولیں گے، اس لئے بہتر ہے حکومت نظر ثانی کرلے۔
نیپرا میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ اضافے پر سماعت مکمل کرلی، نیپرا اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گا۔