اسلام آباد (سچ خبریں) ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت سے 5 اشیائے ضروریہ آٹے، گھی ، چینی، دالوں اور چاول پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے صرف احساس پروگرام میں شامل افراد کو ہی ٹٓارگٹڈ سبسڈی دی جائے۔
حکومت کو چاہیے کہ مالی معاملات میں بھی نظم و ضبط قائم کرے۔ یاد رہے پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز اکتوبر میں ہوگا، مذاکرات میں معیشت، ٹیکس اہداف ، سبسڈیز اور گردشی قرضوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
کامیاب مذاکرات کی صورت آئی ایم ایف مزید 1 ارب ڈالر قرض کی قسط جاری کرے گا، حکومت نے مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بھی تیاری کرلی ہے۔
دوسری جانب ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے فی کلو گیس 20 روپے مہنگی کردی ہے، گیس کمپنیوں نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کو جواز بنا کرکیا، گھریلو سلنڈر 236 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 908روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ ایل پی جی 175 روپے سے بڑھ کر 195 روپے فی کلو ہوگئی ہے، گھریلو سلنڈر 2060 روپے سے بڑھا کر 2300 روپے مہنگا کردیا گیا ہے۔ کمرشل سلنڈر 7925 روپے سے بڑھ کر 8853 روپے کا ہوگیا ہے۔ چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا کہ اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔