مصنوعی ذہانت کے انقلاب کو توانائی کے بحران، عمارتوں کی جلد تکمیل کا مسئلہ درپیش

?️

سچ خبریں: مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں سبقت کی دوڑ میں، امریکی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کے پاس پیسہ اور چپس تو ہیں، لیکن ان کی خواہشات کو بجلی کے بحران کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ستیا نڈیلا نے حال ہی میں اوپن اے آئی کے چیف سیم آلٹمین کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں اعتراف کیا کہ اب ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ نہیں کہ کمپیوٹ کی کمی ہے، بلکہ بجلی اور بلڈنگز کو تیزی سے مکمل کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔

نڈیلا نے کہا کہ اگر آپ یہ نہیں کر سکتے تو ممکن ہے کہ آپ کے پاس انوینٹری میں چپس تو ہوں لیکن میں انہیں لگا ہی نہ سکوں۔

1990 کی دہائی کے ڈاٹ کام جنون کی طرح انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے لیے آج کی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں مصنوعی ذہانت کے انقلاب کی سلیکن ریڑھ کی ہڈی تعمیر کرنے کے لیے بے مثال رقم خرچ کر رہی ہیں۔

گوگل، مائیکروسافٹ، اے ڈبلیو ایس (ایمازون) اور میٹا (فیس بک) اپنے بڑے کیش ریزروز استعمال کرتے ہوئے 2025 میں تقریباً 400 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں اور 2026 میں اس سے بھی زیادہ خرچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور فی الحال پرجوش سرمایہ کاروں کی حمایت حاصل ہے۔

یہ تمام پیسہ ابتدائی رکاوٹ کو دور کرنے میں مددگار رہا ہے، ضروری کمپیوٹنگ پاور کے لیے لاکھوں چپس حاصل کی جارہی ہیں۔

ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں اپنے اندرونی پروسیسر کی پیداوار تیز کر رہی ہیں، تاکہ عالمی رہنما این ویڈیا سے پیچھے نہ رہ جائیں، یہ چپس ان ریکس میں جائیں گی جو بڑے ڈیٹا سینٹرز کو بھرتی ہیں، جو ٹھنڈک کے لیے بے حد مقدار میں پانی استعمال کرتے ہیں۔

امریکا میں بڑے انفارمیشن ویئر ہاؤس بنانے میں اوسطاً دو سال لگتے ہیں جب کہ نئی ہائی وولٹیج پاور لائنز کو فعال کرنے میں 5 سے 10 سال لگ جاتے ہیں۔

توانائی کی رکاوٹ

سلیکن ویلی میں بڑی ٹیک کمپنیوں کو ’ہائپر اسکیلرز‘ کہا جاتا ہے، توانائی کی رکاوٹ آنے کی پیش گوئی کر چکے تھے۔

ایک سال قبل ورجینیا کے اہم یوٹیلیٹی فراہم کنندہ، ڈومینین انرجی کے پاس پہلے ہی 40 گیگا واٹ کے ڈیٹا سینٹرز کے آرڈر بُک موجود تھے، جو 40 نیوکلیئر ری ایکٹرز کے پیداوار کے مساوی ہے۔

ورجینیا دنیا کا سب سے بڑا کلاؤڈ کمپیوٹنگ مرکز ہے، اس کی صلاحیت اب بڑھ کر 47 گیگاواٹ ہو گئی ہے، جیسا کہ کمپنی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا۔

امریکا میں گھریلو بجلی کے بل بڑھانے کا الزام پہلے ہی ڈیٹا سینٹرز پر عائد کیا جاچکا ہے، اور مختلف مطالعات کے مطابق 2030 تک ڈیٹا سینٹرز قومی بجلی کی کھپت کا 7 فیصد سے 12 فیصد حصہ لے سکتے ہیں، جو آج 4 فیصد ہے۔

لیکن کچھ ماہرین کہتے ہیں کہ یہ اندازے بڑھا چڑھا کر بیان کیے جا سکتے ہیں۔

یو سی برکلے کے معروف ماہر جوناتھن کومی نے ستمبر میں خبردار کیا کہ یوٹیلیٹیز اور ٹیک کمپنیوں دونوں کے لیے یہ فائدہ مند ہے کہ وہ بجلی کے استعمال کی تیز رفتار ترقی کی پیش گوئی کو اپنائیں۔

ہنگامی کوئلہ

مورگن اسٹینلے کے مطابق اگر متوقع ترقی حقیقت بن جاتی ہے، تو 2028 تک 45 گیگاواٹ کی کمی پیدا ہو سکتی ہے، جو 33 ملین امریکی گھروں کے استعمال کے برابر ہے۔

کئی امریکی یوٹیلیٹیز نے پہلے ہی کوئلے کے پلانٹس بند کرنے میں تاخیر کی ہے، حالانکہ کوئلہ سب سے زیادہ ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے والا توانائی کا ذریعہ ہے۔

بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق قدرتی گیس، جو دنیا بھر میں ڈیٹا سینٹرز کے 40 فیصد کو طاقت فراہم کرتی ہے، دوبارہ مقبول ہو رہی ہے کیونکہ اسے تیزی سے نافذ کیا جا سکتا ہے۔

امریکا کی ریاست جارجیا میں، جہاں ڈیٹا سینٹرز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، ایک یوٹیلیٹی نے 10 گیگاواٹ گیس سے چلنے والے جنریٹرز نصب کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔

مشہور خبریں۔

سعد الحریری فرانس ، امریکہ اور اسرائیل کے تباہ کن منظر نامے کی خدمت میں

?️ 24 جولائی 2021سچ خبریں:لبنان میں خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے امریکہ ،

ہمیں سوچنا چاہیئے کہ طویل جدوجہد کے نتیجے میں آمریت مضبوط ہوئی یا جمہوریت؟ مولانا فضل الرحمان

?️ 20 ستمبر 2025کراچی: (سچ خبریں) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان

شارخ خان کی مودی کی تعریف کرنے پر ان کے مداحواں کا رد عمل

?️ 30 مئی 2023سچ خبریں:بالی وڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کو انڈین پارلیمنٹ

صرف ایک چوتھائی برطانوی کی نظر میں ٹرِس جانسن سے بہتر

?️ 8 ستمبر 2022سچ خبریں:     کنزرویٹو پارٹی کے 57.4 فیصد ارکان نے انگلینڈ کے

پاکستان: کورونا سے مزید 73 افراد جان کی بازی ہار گئے

?️ 29 مئی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان میں عالمی وباء کورونا وائرس سے مزید 73

مقبوضہ زمینوں میں شہریوں کے ٹیکس خرچ پر تنقید

?️ 25 نومبر 2023سچ خبریں:آئرش حکومت نے اپنی ٹیکس آمدنی کا 4.2 ملین یورو آئرش

صیہونی حکومت فلسطین میں نسل پرستی قائم کرنے کی خواہاں

?️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:  صیہونی حکومت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنے نوآبادیاتی آباد کاری

اسرائیل کا بڑا جوا

?️ 21 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کا حالیہ حملہ، جو منگل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے