سچ خبریں: اسرائیلی حکومت نے غزہ میں الشہداء الاقصیٰ اسپتال کے قریب فلسطینی مہاجرین کے کیمپ پر حملہ کیا جس سے کیمپ میں موجود 30 سے زائد خیمے آگ کی لپیٹ میں آ گئے اور اس کے نتیجہ میں دسیوں بے گناہ فلسیطنی زخمی ہوئے۔
العربی الجدید کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے الشہداء الاقصیٰ اسپتال کے قریب مہاجرین کے کیمپ کو بمباری کا نشانہ بنایا، جس سے کیمپ میں موجود 30 سے زائد خیمے آگ کی لپیٹ میں آ گئے اور آگ کے شعلے اسپتال تک پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے معصوم بچوں کو کس طرح مارا جا رہا ہے؟عالمی ادارہ صحت
غزہ کی ریسکیو ٹیموں نے اعلان کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوئے، تاہم اس کے بعد اسپتال ذرائع نے تصدیق کی کہ مہاجرین کے خیمے پر ہونے والے صیہونی حملے میں 70 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے میڈیا آفس نے اطلاع دی کہ یہ ساتواں موقع ہے کہ الشہداء الاقصیٰ اسپتال کے احاطے میں مہاجرین کے خیمے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بمباری اسرائیلی حکومت کی فلسطینیوں کی نسل کشی اور نسلی تطہیر پر مبنی جرائم کا تسلسل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے معصوم بچوں کو کس طرح مارا جا رہا ہے؟عالمی ادارہ صحت
فلسطینی میڈیا آفس نے اسرائیلی حکومت اور امریکہ کو اس ہولوکاسٹ اور فلسطینی شہریوں کے خلاف منظم جرائم کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا۔
الشہداء الاقصیٰ اسپتال کے احاطے کی خوفناک مناظر کی تصاویر سامنے آئیں، جن میں کچھ مہاجرین کو زندہ جلتے ہوئے دکھایا گیا۔
اسرائیلی حملے کے بعد زخمیوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی ہے۔