سچ خبریں:ایک صہیونی میڈیا رپورٹ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ، شہید اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے متعلق نئی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی چینل 12 نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس نے تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل سے متعلق مزید معلومات کی اشاعت کی اجازت دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسماعیل ہنیہ کو صیہونیوں نے شہید کیا ہے؟
رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس نے دعویٰ کیا کہ شہید ہنیہ کو تہران میں کئی بار ایک مخصوص مقام پر آتے جاتے دیکھا گیا تھا اور انہیں اسی کمرے میں نشانہ بنایا گیا جہاں وہ اکثر موجود رہتے تھے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موساد نے ہنیہ کو ایک بم کے ذریعے شہید کیا جو ان کے کمرے میں نصب کیا گیا تھا، اس طرح سے کہ کسی اور کو نقصان نہ پہنچے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ بم ایران کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری سے قبل ان کے کمرے میں نصب کیا گیا تھا، مزید یہ کہ قتل کی رات ہنیہ کے کمرے کا ایئر کنڈیشنگ سسٹم خراب ہو گیا، جس کے باعث آپریشن ملتوی ہونے کا خدشہ تھا، تاہم ایرانیوں نے اسے ٹھیک کر دیا۔
اسرائیلی چینل 12 نے اس آپریشن کو اسرائیل کی تاریخ کی سب سے حساس اور خطرناک انٹیلیجنس کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد خطہ میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے؟ مشاہد حسین سید کی زبانی
رپورٹ کے مطابق ہنیہ اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے افراد میں شامل تھے اور ان کے قتل کو اسرائیل کی انٹیلیجنس کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔