سچ خبریں:فلسطینی قیدیوں کے مطالعہ کے مرکز نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں 650 سے زائد فلسطینی قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں اور یہ 4800 فلسطینی قیدیوں کی کل تعداد کا 14 فیصد ہیں۔
اس مطالعاتی مرکز کی رپورٹ کے مطابق 19 فلسطینی قیدی کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔
اس مرکز نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطینی قیدیوں کی بیماریوں کی تشخیص اور ان قیدیوں کو طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً ان کے طبی معائنے کی ضرورت سے متعلق تمام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی جیلوں میں 650 سے زائد بیمار فلسطینی قیدی ہیں، ان میں سے 160 ہر قسم کی خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں کینسر، گردے کی خرابی، دل کی بیماری، پٹھوں کی خرابی، خون کے لوتھڑے، شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہیں اور اسرائیلی جیل انتظامیہ کی غفلت کے باعث درجنوں قیدی موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
اس مطالعاتی مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ کی طبی غفلت کے نتیجے میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران سنگین امراض بالخصوص کینسر میں مبتلا فلسطینی قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔سر کو حال ہی میں ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آئی تھی۔ اور اسے برازیل کے اسرائیلی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔
اس فلسطینی قیدی کی جسمانی حالت تشویشناک ہے اور وہ نمونیا، گردے کی شدید خرابی، ہائپوگلیسیمیا اور بعض دیگر بیماریوں میں مبتلا ہے۔
یہ 60 سالہ فلسطینی قیدی، جو 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں مغربی باغی بستی کا رہائشی ہے، مارچ 1986ء سے صہیونی جیل میں قید ہے۔
صہیونی حکام نے تقریباً 600 ایسے بیمار قیدیوں کو حراست میں لیا ہے جو صحت کے کئی دائمی مسائل کا شکار ہیں اور انہیں اپنی جیلوں میں مختلف علاج کی ضرورت ہے۔
صیہونی غاصب حکومت کی جیلوں میں صحت کی صورت حال مخدوش ہے اور بیمار قیدیوں بالخصوص کینسر کی رسولیوں میں مبتلا قیدیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے لیے بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی فوری مداخلت کی ضرورت ہے۔