سچ خبریں:ٹائمز اخبار میں مضامین کی اشاعت کے بعد انگلینڈ میں ملک کی خصوصی فوج کے ہاتھوں 80 افغان شہریوں کے قتل کی تحقیقات شروع کرنے کے حوالے سے ایک اسکینڈل شروع ہو گیا ہے۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ برطانیہ کی اسپیشل ایئر سروس SAS کے کمانڈروں نے 2010 اور 2014 کے درمیان افغانستان میں 80 شہریوں کی ہلاکت کے ممکنہ شواہد کو چھپانے کے لیے ڈیٹا کو تباہ کیا۔
دسمبر 2022 میں شروع ہونے والی لی ڈے نامی برطانوی قانونی تنظیم کی تحقیقات کے مطابق افغانستان میں برطانوی اسپیشل فورسز نے 2010 سے 2014 کے درمیان کم از کم 80 افغان شہریوں کو ہلاک کیا۔
افغانستان میں برطانوی فوجیوں کے جرائم کی ایک نئی تحقیقات دسمبر 2020 میں شروع ہوئی تھی، جب برطانوی وزارت دفاع نے افغانستان میں برطانوی فوجیوں کی جانب سے کیے جانے والے جرائم کی کئی سال کی مزاحمت کے بعد اس سلسلے میں آزادانہ تحقیقات شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔
اس سے پہلے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ افغان شہریوں کو قتل کرنے کے بعد برطانوی فوجی اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے عام شہریوں کے پاس ہتھیار رکھ دیتے ہیں، تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ یہ لوگ مسلح تھے اور لڑائی کے نتیجے میں مارے گئے تھے۔