جان بولٹن نے عدالت میں بے قصور ہونے کی استدعا کی

بولٹن

?️

سچ خبریں: ٹرمپ انتظامیہ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے خفیہ دستاویزات کو رکھنے اور افشا کرنے سے متعلق تمام الزامات کی تردید کی ہے اور قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے گرین بیلٹ، میری لینڈ کی ایک عدالت میں سرفہرست خفیہ دستاویزات اور خفیہ معلومات کو برقرار رکھنے اور افشاء کرنے سے متعلق تمام الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی محکمہ انصاف نے بدھ 16 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ میں قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن پر قومی دفاعی معلومات کو غیر قانونی طور پر رکھنے اور منتقل کرنے کے 18 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
میری لینڈ میں فیڈرل گرینڈ جیوری کی طرف سے جاری فرد جرم کے مطابق، بولٹن پر الزام ہے کہ انہوں نے 2019 میں وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد دستاویزات اور میمو کو "خفیہ” اور "ٹاپ سیکریٹ” کے طور پر درجہ بند رکھا اور ان میں سے کچھ اپنے قریبی لوگوں کو ذاتی ای میل اور نجی میسنجر کے ذریعے بھیجے۔ عدالتی حکام کے مطابق دستاویزات میں ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل تحریر شامل ہے جس میں غیر ملکی آپریشنز، قومی سلامتی کے پروگراموں اور امریکی سفارتی تعلقات کے بارے میں حساس معلومات موجود ہیں۔
بیتھسڈا میں بولٹن کے گھر اور واشنگٹن میں ان کے دفتر کی تلاشی کے دوران، ایف بی آئی کے تفتیش کاروں نے "ٹرمپ I-IV” جیسے عنوانات والے کئی فولڈرز اور خفیہ رپورٹس پر مشتمل نوٹ بک دریافت کیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دستاویزات بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پروگرام اور امریکی اسٹریٹجک پالیسیوں سے متعلق تھیں۔
فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ بولٹن نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ کا استعمال خاندان کے دو افراد کو خفیہ دستاویزات بھیجنے کے لیے کیا اور وفاقی حکام کو خفیہ دستاویزات کی موجودگی کا انکشاف کرنے میں ناکام رہے یہاں تک کہ ان کی ای میل کو ایران سے منسلک سائبر آپریٹو نے ہیک کر لیا۔
تاہم، بولٹن کے وکلاء نے ان الزامات کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ان کے نوٹس "ذاتی نوٹ بک” تھے جن میں عوامی معلومات تھیں جو کسی غیر مجاز شخص کو ظاہر نہیں کی گئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ ایف بی آئی کو 2021 سے نوٹوں کی موجودگی کا علم ہے اور چھپانے کا دعویٰ غلط ہے۔
لیکن محکمہ انصاف نے ایک بیان میں زور دیا ہے: "کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ جو بھی قومی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے اسے جوابدہ ہونا چاہیے۔” ایف بی آئی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ کیس بولٹن کی جانب سے حساس معلومات کے غلط استعمال کی کئی سالہ تحقیقات کا نتیجہ ہے۔
اس نے کل ایک جج کا سامنا کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ لیکن عدالت میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کے بعد جج نے بولٹن کو حراست سے عارضی طور پر رہا کرنے کا حکم دیا جب کہ تفتیش جاری ہے۔
جرم ثابت ہونے کی صورت میں بولٹن کو 18 الزامات میں سے ہر ایک کے لیے مجموعی طور پر 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان کا مقدمہ حالیہ برسوں میں خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال سے متعلق سب سے زیادہ متنازعہ مقدمات میں سے ایک ہے اور کچھ سیاسی مبصرین اسے ٹرمپ انتظامیہ اور اس کے مخالفین کے درمیان کشیدہ ماحول کا حصہ سمجھتے ہیں۔
بولٹن نے ٹرمپ کے پہلے دور میں ایک سال سے زائد عرصے تک قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں اور انہیں 2019 میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تب سے وہ ٹرمپ کے سب سے نمایاں ناقدین میں سے ایک بن گئے ہیں

مشہور خبریں۔

یہ جو مرضی کرلیں، 90 فیصد لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں، عارف علوی

?️ 19 ستمبر 2024لاہور: (سچ خبریں) سابق صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ

کیا ایران اور امریکہ کے درمیان معاہدہ ہونے والا ہے؟

?️ 30 ستمبر 2023سچ خبریں: قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور امریکہ

حکومت نے 10 ماہ کے دوران 60 کھرب روپے قرض لے کر تمام ریکارڈ توڑ دیے

?️ 9 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے 10 ماہ کے دوران بینکوں

بہت ہوگیا، پاکستان چھوڑ کر جانے کا سوچ رہی ہوں، ایمان علی

?️ 29 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) پاکستان کی خوبرو اداکارہ اور ماڈل ایمان علی کا

ٹرمپ کی پالیسیاں؛معاشی بحران اور جغرافیائی خطرات 

?️ 7 اپریل 2025 سچ خبریں:عراقی سیاسی تجزیہ کار اور نجاح محمد علی نے ٹرمپ

الیکشن ٹربیونل نے شوکت ترین کو الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا

?️ 9 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل نے مشیر خزانہ

صیہونیوں کی ایرانی امور کے نگراں امریکی نمائندے کا سیل فون ہیک کرنے کی کوشش

?️ 4 دسمبر 2021سچ خبریں:صہیونی کمپنی این ایس او کے سکینڈل کے بعد امریکی محکمہ

صیہونی آباد کار نیتن یاہو کے کس دعوے پر ہنستے ہیں؟

?️ 27 اپریل 2024سچ خبریں: سدیروت کی مقبوضہ بستی میں رہنے والے صہیونی آبادکاروں نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے