بحران میں برطانیہ کی ملازمت کی منڈی؛ بیروزگاری کی شرح چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے

بیکاری

?️

سچ خبریں: رطانیہ میں اجرتوں میں اضافے کی رفتار کم ہونے کے ساتھ ہی ملک میں بے روزگاری کی شرح 4.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ گزشتہ چار سالوں میں اس کی بلند ترین سطح ہے۔ ایسی صورتحال جو لندن حکومت پر معاشی اصلاحات کے لیے مزید دباؤ ڈال سکتی ہے۔
برطانیہ میں مزدوروں کو اجرت میں اضافے میں نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے، سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح جون 2021 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات او این ایس نے اطلاع دی ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح مئی سے لے کر تین مہینوں میں بڑھ کر 4.7 فیصد ہو گئی، جو کہ اپریل میں ختم ہونے والی پچھلی سہ ماہی میں 4.6 فیصد تھی۔
اسی وقت، اوسط آمدنی میں اضافہ، بونس کو چھوڑ کر، مئی تک کی مدت میں 5 فیصد تک گر گیا، جو تقریباً تین سالوں میں کم ترین سطح ہے۔
انڈیپنڈنٹ کے مطابق یہ اعدادوشمار برطانیہ کی لیبر مارکیٹ پر مزید دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں، بینک آف انگلینڈ کے گورنر نے چند روز قبل متنبہ کیا تھا کہ اگر لیبر مارکیٹ میں سست روی کے آثار نظر آئے تو بینک شرح سود میں مزید کمی کے لیے تیار ہے۔
یہ صورتحال اس وقت بھی پیش آتی ہے جب برطانوی معیشت حالیہ ہفتوں میں کمزوری کا سامنا کر رہی ہے، ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار اپریل اور مئی میں گر رہی ہے ۔
برطانیہ میں تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملکی معیشت نے مئی میں مسلسل دوسرے مہینے منفی ترقی کا تجربہ کیا اور کساد بازاری کی طرف تشویشناک راہ پر گامزن ہے۔ ایک خطرناک رجحان جو نہ صرف معاشی بحالی کے امکانات کو تاریک کر دیتا ہے بلکہ لیبر پارٹی کی حکومت کے کلیدی وعدوں کی تکمیل کے لیے اعتماد کے بحران اور گہرے نفاذ کے چیلنجوں کا بھی سامنا کر سکتا ہے۔
برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات نے جمعہ 10 جولائی 2025 کو اعلان کیا کہ مئی میں ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 0.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ کمی اس وقت آئی ہے جب گزشتہ ماہ اپریل برطانوی معیشت نے 0.3 فیصد کی منفی ترقی کا تجربہ کیا تھا۔ تجزیہ کاروں نے توقع ظاہر کی تھی کہ مئی میں معیشت میں قدرے اضافہ ہوگا، لیکن اصل اعداد و شمار نے کچھ اور ظاہر کیا۔
دفتر برائے قومی شماریات نے کہا کہ معاشی بدحالی کی بنیادی وجہ صنعتی اور تعمیراتی سرگرمیوں میں کمی تھی۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 0.9 فیصد اور کنسٹرکشن سیکٹر میں 0.6 فیصد کمی ہوئی۔ دریں اثنا، خدمات کے شعبے نے 0.1 فیصد کی معمولی ترقی کا تجربہ کیا، جو دیگر شعبوں میں کمی کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھا۔

مشہور خبریں۔

ایران کے خوف کی وجہ سے بولٹن اور اوبرائن کی حفاظت پر 12 ملین ڈالر کی لاگت 

?️ 28 فروری 2024سچ خبریں:امریکی سی بی ایس نیوز K اس ملک کی حکومت ڈونلڈ

لبنان کو ایک بار پھر خانہ جنگی میں ڈھکیلنے کی صیہونی سازش:سید حسن نصراللہ

?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن

حزب اللہ کب اپنی پوری طاقت دکھائے گی؟

?️ 28 ستمبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ ابھی صیہونیوں کے مقابلے میں فوری ردعمل دکھانے

صیہونیوں کے ہاتھوں قتل عام کے جواب میں ایران نے 20 صیہونی شخصیات کو ہلاک کیا ہے:الجزیرہ

?️ 29 مئی 2022سچ خبریں:الجزیرہ نے لکھا ہے کہ قدس فورس کے قریبی ایک غیر

یمن کی جنگ اور محاصرے کے تباہ کن نتائج

?️ 3 مارچ 2022سچ خبریں:سعودی اماراتی اتحاد کی جانب سے مسلسل محاصرے کی وجہ سے

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں پہلی بار 69 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

?️ 8 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیزی

ملک میں ہر کسی کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہے، بلاول بھٹو زرداری

?️ 12 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے