سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر نے اعلان کیا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کا فیصلہ درست فیصلہ ہے تاہم شام کو اپنے پڑوسیوں کے مفادات کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر انور قرقاش نے اعلان کیا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کا فیصلہ درست فیصلہ ہے تاہم شام کو اپنے پڑوسیوں کے لیے تشویش کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور شام کے درمیان کیا چل رہا ہے ؟
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی سب کے لیے استحکام ہے نیزہمارے اور دمشق کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کی ضرورت ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی امور کے مشیر انور قرقاش نے کہا کہ مشترکہ خوشحالی تمام ممالک کے مفاد میں ہے، متحدہ عرب امارات اپنے شراکت داروں کے بغیر آگے نہیں بڑھتا، ہم ہمیشہ شراکت داروں کی تلاش میں رہتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی ایک درست فیصلہ ہے لیکن دمشق کو اس فیصلے کو آسان بنانا چاہیے اور ان مسائل کو حل کرنا چاہیے جو اس کے پڑوسیوں کے لیے اہم ہیں۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سے ایک تھا جنہوں نے شام کے بحران کے دوران بشارالاسد کی حکومت کے مخالف تکفیری گروہوں کی حمایت کی تھی۔
متحدہ عرب امارات ان ممالک میں سے ایک تھا جس نے ایک طرح سے شام میں بحران اور جنگ کی حمایت کی اور کئی دوسرے عرب ممالک کے تعاون سے اس ملک کے عرب لیگ سے انخلاء کے لیے زمیہ فراہم کیا۔
قابل ذکر ہے کہ عرب ممالک کی طرح جو شامی حکومت کا تختہ الٹنے کے درپے تھے، جب ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا ہے اور دیکھا کہ شامی حکومت اپنے اتحادیوں کی مدد کے ساتھ کھڑی ہے تو انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا۔
مزید پڑھیں: شام کے بارے میں سعودی عرب کا کیا موقف ہے؟
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات ہی ان پہلے ممالک میں سے ایک ہے جس نے شام اور دیگر ممالک کے درمیان تعلقات کو بحال کرنے اور دوبارہ شروع کرنے کے لیے دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا۔