سچ خبریں: اسپین کی سماجی حقوق کی وزیر نے ایک ویڈیو پیغام میں غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تل ابیب کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے اور اس حکومت کے رہنماؤں کو جنگی جرائم کی عدالت میں طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسپین میں ہزاروں لوگ فلسطین کی حامیت میں سڑکوں پر
اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق اسپین کے سماجی حقوق کے وزیر پون پلارا نے بدھ کے روز صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے بے دفاع عوام کی نسل کشی پر اپنے ردعمل میں تمام یورپی ممالک سے اس نفرت انگیز حکومت سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔
محترمہ پلارا نے اسرائیلی وزیر اعظم کے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کو اسرائیل کا ویزہ دینے سے انکار کرنے کے فیصلے کے بارے میں جاننے کے بعد X سوشل نیٹ ورک پر اپنے ذاتی صفحے پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ نیتن یاہو اور اسرائیل نے فلسطینی سرزمین پر دہائیوں سے غیر قانونی قبضے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ممالک کو اسرائیل کے خلاف فوری طور پر چار اقدامات کرنے چاہیئں:
1۔ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنا۔
2۔ سختی سے اقتصادی پابندیاں لگانا۔
3۔ ہتھیاروں کی پابندی،
4۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور دیگر صیہونی سیاسی رہنماؤں کو غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کے قتل عام کی وجہ سے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں طلب کرنا۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین کی اسرائیل کے لئے بھرپور حمایت
اس ہسپانوی عہدے دار نے اپنے ویڈیو پیغام میں ایک بار پھر صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے شہریوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے یورپی ممالک سے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔