سچ خبریں:یمن کے ایک سیاسی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ جنیوا میں یمن کی خود ساختہ حکومت اور اس ملک کی انصار اللہ سے وابستہ حکومت کے نمائندوں کے درمیان اجلاس منعقد کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ ملاقات کا مقصد دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو آگے بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لینا ہے۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ اس ملک کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے یمن میں قیدیوں کے تبادلے کے سب سے بڑے عمل کے نفاذ سے متعلق امور پر بحث کے لیے جمعہ کے روز ایک ابتدائی اجلاس منعقد ہوگا۔
انہوں نے تاکید کی کہ اس ملاقات میں یمن کے 2223 قیدیوں اور اسیروں کے تبادلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ رہا کیے جانے والے قیدیوں کے ناموں کی فہرست کو حتمی شکل دی گئی ہے جن میں سعودی جارح اتحاد سے وابستہ فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔
یمن کی تحریک انصار اللہ نے 15 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ اس نے صنعاء میں سعودی وفد کے ساتھ اس عمل میں رہا کیے جانے والے قیدیوں کے ناموں کی فہرست کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
27 مارچ کو اعلان کیا گیا کہ یمن کی خود ساختہ حکومت اور اس ملک کی انصار اللہ تحریک کے درمیان اقوام متحدہ کے ایلچی کے دفتر کے ذریعے دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے سب سے بڑے معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔