سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ مزید قیدیوں کی رہائی کی صورت میں وہ موجودہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہیں۔
اناطولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے یہ تجویز پیش کی اور دعویٰ کیا کہ اگر 10 صہیونی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں وہ جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کے لیے تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے ایک ویڈیو بیان میں ان بیانات کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کے عوام پر کتنے وزنی بم گرائے ہیں؟ نیویارک ٹائمز کی زبانی
تاہم صیہونی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو تباہ کرنے اور باقی تمام قیدیوں کی واپسی کی کوشش کے مقصد سے اپنی فوجی کاروائیاں جاری رکھے گا۔
حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی جمعہ کو غزہ کے عوام کو امداد کی فراہمی اور صہیونی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے مقصد سے شروع ہوئی تھی جو طے پانے والے معاہدے کے مطابق یہ آج (پیر) کو ختم ہوگی۔
جنگ بندی کی مدت میں صیہونی حکومت نے کئی بار اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
قبل ازیں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ وہ غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کی کوشش کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کیوں ہارا، حماس کیسے جیتی؟امریکی ماہرین کی زبانی
بیان میں کہا گیا کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اس معاہدے میں مذکور 4 دن کی مدت کے بعد سنجیدہ مذاکرات کے ذریعے رہائی پانے والے اسرائیلی قیدیوں کی تعداد میں اضافہ کر کے عارضی جنگ بندی میں توسیع کرنے کی کوشش کرے گی،۔