سچ خبریں: لبنانی پارلیمنٹ میں سربراہ محمد رعد نے کہا کہ آج ہمیں خطے کے ایک ملک کی طرف سے پیدا کردہ بحران کا سامنا ہے جس نے دوسرے عرب ملک کے خلاف وحشیانہ جنگ شروع کی ہے اور وہ اس میں ناکام ہو چکا ہے۔
العہد کے مطابق رعد نے واضح طور پر لبنان کے خلاف سعودی عرب کے معاندانہ اقدامات کا حوالہ دیا کہ جنگ ہارنے والا ملک اب لبنان سے اپنی شکست کا بدلہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کیونکہ لبنان اس مظلوم قوم کے ساتھ کھڑا ہے جو 8 سال سے زیادتی کا شکار ہے اور ان کا ملک تباہ ہوچکا ہے جبکہ کچھ جماعتیں اس قوم کو ہتھیار ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
حزب اللہ کے عہدیدار نے مزید کہا کہ لبنانی حکومت کے ایک وزیر نے اس حکومت میں وزیر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے یمنی عوام کے ملک پر حملہ کرنے والے جارح اتحاد سے اپنے آپ کو بچانے کے حق کی حمایت میں ایک بیان جاری کیا کہ لیکن اب ان کے خلاف زبانی اور سفارتی حملہ شروع کر دیا گیا ہے اور شاید ان اقدامات کا مقصد لبنان میں حکومت کے قیام کے بعد سے جو استحکام پایا جاتا ہے اسے تباہ کرنا ہے اور اب حکومت آئندہ چند ماہ میں پارلیمانی انتخابات کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
محمد رعد نے تاکید کرتے ہوئے کہا: جو لوگ لبنان کے لیے بحران پیدا کر رہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ اس ملک میں انتخابات ہوں اور وہ ان انتخابات میں خلل ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور شاید انہیں یہ احساس ہو گیا ہے کہ اگلے انتخابات کے نتائج اس طرح نہیں ہوں گے جس طرح وہ چاہتے ہیں انہیں ہونا ہے لہٰذا متذکرہ جماعتیں انتخابی عمل میں خلل ڈال کر اور ملک کو مفلوج کرکے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔