سچ خبریں:اعلیٰ برطانوی انٹیلی جنس عہدہ دار نے کہا کہ چین 2030 تک اس ملک کے بیروں ملک مفادات اور اقتصادی سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن جائے گا۔
پریس ایسوسی ایشن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ایڈرین برڈ نے دعویٰ کیا کہ چین 2030 تک لندن کی اقتصادی سلامتی اور بیرون ملک مفادات کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی انٹیلی جنس کے اس اعلیٰ عہدے دار نے ایک تقریر میں چین پر الزام لگایا کہ وہ ٹیکنالوجیز اور ان سے متعلق اہم مواد کی سپلائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے اور کہا کہ لندن کو چین کے خطرات سے چوکنا رہنا چاہیے۔
ایڈرین بیرڈ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے ملک کو چینی فوج اور جاسوسوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے،برطانوی انٹیلی جنس عہدیدار کی تقریر سے پہلے برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے بھی دعویٰ کیا کہ چین اس دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے اور وہ واحد ملک ہے جس کے پاس عالمی نظام کی شکل بدلنے کے لیے ضروری ارادے اور آلات موجود ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے متعدد اراکین نے سنک حکومت پر چین کے خلاف مزید جارحانہ موقف اختیار کرنے کے لیے دباؤ بڑھایا ہے، جس میں بیجنگ کو برطانوی سلامتی کے لیے خطرہ” قرار دینا بھی شامل ہے۔
چین کے خلاف اپنے الزامات کے باوجود سنک نے اس ملک کے ساتھ مختلف مسائل پر بات چیت کو ضروری قرار دیا ہے جبکہ برطانیہ کے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ کے ممبران کے درمیان ایک تقریر میں ایڈرین برڈ نے روس پر الزام لگایا اور دعوی کیا کہ یہ ملک یورو-اٹلانٹک کے علاقے میں 2030 تک برطانوی سرزمین کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جائے گا۔