سچ خبریں:برطانوی اخبار نے ترکی کے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ کے تجزیے میں اپوزیشن اتحاد کو ہارا ہوا قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بھی رجب طیب اردگان زیادہ مقبول ہیں۔
برطانوی اخبار نے ترکی کے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے لکھا کہ اپوزیشن اتحاد نے پہلے راؤنڈ میں جیتنے کا موقع گنوا دیا اور اب عوامی اتحاد کے سربراہ رجب طیب اردگان زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بھی زیادہ مقبول ہیں، برطانوی اخبارگارڈین نے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے اپوزیشن اتحاد کی پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
اخبار نے لکھا کہ ترکی کے صدارتی انتخابات نے ووٹروں کو ترکی کے موجودہ صدر کی دو دہائیوں کی حکمرانی کے خاتمے کا موقع فراہم کیا،گارڈین کے مطابق اردگان نے دو دہائیوں میں اس ملک میں جامع اصلاحات اور تعمیراتی عروج کی نگرانی کی
اس کے علاوہ انہوں نے بڑھتے ہوئے مالیاتی بحران اور اپنے مخالفین کو دبانے کا نظام پیدا کیا،اس اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جو شروع میں ان کی حکومت کے خلاف ریفرنڈم معلوم ہوتا تھا، لیکن پہلا دور ترک اپوزیشن کے لیے ایک کھوئے ہوئے موقع میں بدل گیا، اور اردگان کے مخالف، کمال کلیچدار اوغلو، انتخابات میں پیچھے رہ گئے۔
گارڈین نے مزید لکھا کہ فروری کے تباہ کن زلزلے سے متاثر ہونے والے علاقوں میں اردگان کی کامیابی غیر متوقع تھی، جہاں انہوں نے آسانی سے سات صوبوں میں اکثریت حاصل کی۔