سچ خبریں:بحرینی عوام اور حکومت مخالف قوتوں نیز انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی عرب میں 2 بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دیے جانے کی مذمت کی ہے۔
بحرین کے مذہبی رہنما آیت اللہ عیسی قاسم نے جعفر سلطان اور صادق ثمر کے اہل خانہ کو فون کرکے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ ان دو جوانون کے خاندان نے بھی شیخ عیسی قاسم کے جواب میں اعلان کیا کہ آپ ہمارے بزرگ ہیں اور ہم آپ کی وطن واپسی کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
بحرین کی الوفاق قومی اسلامی کمیونٹی نے آل سعود کے ہاتھوں جعفر سلطان اور صادق ثمر نامی دو بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک غلطی، جرم اور سیاسی پھانسی ہے جس میں بنیادی، قانونی اور اخلاقی معیارات کا فقدان ہے۔
اس بیان کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے دو بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دیے جانے کی خبر سے بحرین میں سنسنی پھیل گئی،سیاسی اور قانونی مسائل کے مقابلے مں قتل کی زبان استعمال کرنا جائز نہیں ہے اور بحرینی حکومت بھی سعودی حکام کے ساتھ (اس پھانسی میں) تعاون کی ذمہ دار ہے۔
بحرین کی الوفاق نیشنل اسلامک سوسائٹی نے ان دونوں نوجوانوں کے لیے 2 روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے، بحرین کی قومی اسلامی الوفاق جمعیت کے سکریٹری جنرل شیخ علی سلمانجو زیر حراست ہیں، نے آل سعود کے ہاتھوں پھانسی پانے والے 2 بحرینی نوجوانوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
بحرین ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے سربراہ باقر درویش نے بھی اعلان کیا کہ سعودی عرب نے پیر کے روز دو بحرینی نوجوانوں کو تشدد کے تحت اعتراف جرم کاکی بن پر پھانسی دے دی۔
بحرین کے 14 فروری انقلاب اتحاد نے ایک بیان جاری کرکے سعودی عرب میں دو بحرینی نوجوانوں کو پھانسی دیے جانے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔