سچ خبریں: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے کر دنیا کو ڈرانے اور پیسے بٹورنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
زیلنسکی نے دعویٰ کیا کہ وہ دنیا کو ڈرانا چاہتا ہے اور یہ ایٹمی بلیک میلنگ کی طرف اس کا پہلا قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہو سکتا ہے کہ پچھلی دھمکیاں بلف تھیں لیکن اب یہ سچ ہو سکتی ہیں۔ آئیے قریب سے دیکھیں؛ عصر حاضر میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال یا ایٹمی بھتہ خوری کیا ہے؟ پیوٹن ہمارے نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا اور انرودر شہر کے ساتھ اس پاور پلانٹ پر بھی قبضہ کر لیا۔
اس سوال کے جواب میں کہ اگر پیوٹن اقتدار کے سربراہ رہے تو کیا یورپ مستحکم ہو سکتا ہے؟ زیلنسکی نے کہا نہیں۔ انہوں نے ہمیں ایٹمی ہتھیاروں کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ کیا دنیا ایک شخص یا ایک ملک پر منحصر ہے؟ دنیا کو فیصلہ کرنا ہوگا۔ ہم نے اپنا فیصلہ خود کیا اور ہم کسی ایسے شخص پر بھروسہ نہیں کرتے جو ہمارے ملک کا شہری نہیں ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو لوگ ریفرنڈم میں حصہ نہیں لیں گے ان کے گھروں کی بجلی روسیوں کی طرف سے کاٹ دی جائے گی اور وہ عام زندگی کے حق سے محروم ہو جائیں گے روس لوگوں کو مجبور اور قید کر رہے ہیں اور انہیں اس جعلی ریفرنڈم میں حصہ لینے پر مجبور کر رہے ہیں۔
اپنے دعوؤں کو جاری رکھتے ہوئے زیلنسکی نے ماسکو حکومت کو دہشت گرد کہا اور مزید کہا کہ پیوٹن جانتے ہیں کہ وہ جنگ ہار رہے ہیں یوکرین نے میدان جنگ میں پہل کی ہےاور وہ اپنے معاشرے کو اس کی وجہ نہیں بتا سکتا اور وہ ان سوالات کے جوابات تلاش کر رہا ہے۔