سچ خبریں:پولینڈ کی حکومت نے صیہونی جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس خریدنے کا اعتراف کیا ہے جبکہ اپوزیشن کے خلاف اس کے استعمال کی تردید کی ہے۔
Frankfurter Allgemeine Zeitung اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ کے نائب وزیراعظم اور حکمران قانون اور انصاف پارٹی کے رہنما Jaroslaw Kaczynski نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ انہوں نے صیہونی حکومت سے پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر خریدا تھا،تاہم انہوں نے ان الزامات کی تردید کی کہ پولینڈ کی حکومت نے 2019 کی انتخابی مہم کے دوران اپوزیشن کے خلاف اس سافٹ ویئر استعمال کیا۔
پولش عہدہ دار نے کہا کہ پولش سکیورٹ سروسز کے پاس یہ جاسوسی آلہ موجود ہے، Yaroslav Kaczynski نے یہ بھی کہا کہ یہ سافٹ ویئر بہت سے ممالک میں جرائم اور بدعنوانی سے لڑنے کے لیے استعمال ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات عدالتوں اور ٹربیونلز کے کنٹرول میں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولینڈ میں ایسی سرگرمیوں کی نگرانی کا نظام یورپ میں موجود سخت ترین نظاموں میں سے ایک ہے، انہوں نے انتخابات کے دوران اس سافٹ ویئر کو اپوزیشن کی جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے کے الزامات کو فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی انکوائری کمیشن کے قیام کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ اس خبر جسے پولینڈ کے حکام "الزامات” کہتے ہیں، کے منظر عام پر آنے نےاس ملک میں حالیہ ہفتوں کے دوران بہت زیادہ تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔