وزیرستان:(سچ خبریں)قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں ایک خودکش حملہ آور نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا جس میں کم از کم 10 جوان زخمی ہو گئے، جن میں سے تین کی حالت نازک ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ قافلہ میرعلی سے ضلعی ہیڈکوارٹرز میران شاہ جا رہا تھا کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔یہ حملہ میرالی میں کھادی مارکیٹ کے قریب کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان نے قافلے پر خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 10 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
قبل ازیں ایک پولیس اہلکار نے بتایا تھا کہ حملے میں 15 اہلکار زخمی ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے 3 اہلکار شدید زخمی ہیں جنہیں بنوں گیریژن کے ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔حملے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور سرچ آپریشن جاری رہا۔
مکینوں نے بتایا کہ میرعلی میران شاہ روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اس واقعے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران سیکیورٹی فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا خودکش حملہ تھا۔
اس سے قبل 30 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بمبار نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں دو فوجی اور دو بچے زخمی ہوئے تھے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کر رہی تھی جس نے غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی کا اعلان کر رکھا تھا۔
ادھر 2 روز قبل قبائلہ ضلع کے علاقے غلام خان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شدت پسند داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں تین دہشت گرد مارے گئے۔