سچ خبریں: Yediot Aharonot نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یوکرین اسرائیلی وزارت جنگ کی ٹیکنالوجیز بالواسطہ اسلووینیا کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق 24 فروری کو روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یہ معاملہ میڈیا کا مسئلہ بن گیا ہے حالانکہ اسرائیلی ماہرین کے مطابق روس کے اسرائیل کے خلاف ردعمل کا امکان کم ہے۔
Yediot Aharonot نے اپنی رپورٹ میں تاکید کی کہ اسرائیل سے یوکرین کو منتقل ہونے والی ٹیکنالوجیز روس کے خلاف یوکرین کی جنگ کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
اس میڈیا کے انکشاف کے مطابق یوکرین کو اسلووینیا سے M-555 ٹینک ملنے جا رہے ہیں، مذکورہ ٹینکوں کی تزئین و آرائش Elbit Systems کمپنی نے کی ہے جس کا صدر دفتر مقبوضہ فلسطین میں ہے۔
واضح رہے کہ اسلووینیا نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسے جرمنی کے ساتھ بدلے میں 40 جرمن فوجی ٹرک ملے ہیں اور وہ یہ ٹینک اس کے بدلے یوکرین کو فراہم کرے گا۔
Yediot Aharonot نے رپورٹ کیا کہ مذکورہ ٹینک سوویت یونین میں پچھلی صدی کے ساٹھ کی دہائی میں تیار کیے گئے تھے لیکن انہیں نوے کی دہائی میں اسرائیلی کمپنی نے جدید اور اپ گریڈ کیا تھا۔
اس عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے تسلسل میں یہ بات بھی سامنے آئی یوکرین نے روس سے جنگ شروع ہونے سے پہلے بھاری ہتھیار خریدنے کی درخواست کی تھی لیکن اسرائیلی وزارت جنگ نے ان ہتھیاروں کو فوجی صنعتوں کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی۔
عبرانی زبان کے اس میڈیا کے مطابق صیہونی حکومت نے یوکرین کو ہتھیاروں کی منتقلی کی اپنی ذمہ داری سے پہلو تہی کی اور اس سلسلے میں روسیوں کو عملی طور پر غیر مسلح کیا اور ماسکو کو جرمنی اور سلووینیا پر الزام کی انگلی اٹھانی چاہیے۔