سچ خبریں: پاکستان ایکسپریس نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ چوک میں جسٹس موومنٹ پارٹی کے پہلے درجے کے عہدیداروں کا کوئی نشان نہیں تھا اور جس جگہ پر مظاہرین جمع ہوئے تھے اسے پولیس فورسز کے حملے سے صاف کر دیا گیا تھا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی پارٹی کے اہم عہدیدار اجتماع کی جگہ یا دھرنے والوں کے ساتھ نہیں تھے اور سیکیورٹی فورسز نے کم از کم 450 افراد کو گرفتار کرلیا۔
جیو نیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ عمران خان کے حامیوں کو دھرنے سے بھاگنے پر مجبور کیا گیا اور پولیس نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بیگم اور خیبر پختونخوا کے وزیر علی امین گنڈا پور کو حکومت مخالف مظاہروں کے رہنماؤں کے طور پر گرفتار کر لیا۔
پاکستان کے وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے چند گھنٹے قبل اعلان کیا تھا کہ پولیس کی کارروائیاں جاری رہیں گی اور اسلام آباد کو مظاہرین سے پاک کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی تمام تعلیمی سطحیں جمعرات کی صبح سے دوبارہ کھل جائیں گی اور موبائل انٹرنیٹ سروس بھی معمول پر آجائے گی۔