سچ خبریں:ایک عراقی نمائندے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے حال ہی میں نئی عراقی حکومت کے خلاف تین اقتصادی اقدامات کیے ہیں، جن میں نئی عراقی حکومت کے لیے پیغامات ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ کے رکن مصطفی جبار سند نے حال ہی میں اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پیغام شائع کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ امریکہ نے عراق کے خلاف اپنے حالیہ اقدامات سے بغداد کی نئی حکومت کو تین مضمر پیغامات دیے ہیں
۔ عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے کہا کہ امریکہ نے ایک لفظ کہے بغیر السودانی کو تین پیغامات بھیجے، ان سے کہا کہ وہ ایک معاہدے کے لیے واشنگٹن آئیں اور سابقہ عراقیحکومت کے راستے کو جاری رکھیں، مصطفی جبار سند نے واضح طور پر عراق کے خلاف امریکی حکومت کے حالیہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیغامات مہلک میزائل (ڈالر) کے ذریعے عراقی حکومت کو دیے گئے ہیں۔
انہوں نے واضح طور پر امریکہ کے ہاتھوں عراق کی تیل کی آمدنی پر کنٹرول کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ پہلا پیغام عراقی رقم کو ڈالر میں نہ بھیجنا ہے حالانکہ ادائیگی کا وقت آ چکا ہے جیسا کہ عراقی پارلیمنٹ کے اس نمائندے کے پیغام میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکہ نے عراق کی تیل کی آمدنی کی ترسیل کو کم کر کے اسے 100% سے بڑھا کر 25% کر دیا ہے۔
سند نے مزید کہ نئی عراقی حکومت کو امریکہ کا دوسرا پیغام یہ ہے، چار عراقی بینکوں (الاوسط بینک، القابض، الانصاری اور ایشیا) کو کرنسی مارکیٹ سے ہٹانا ہے ایک ایسا عمل جس نے مرکزی بینک کی غیر ملکی زرمبادلہ کی فروخت کو ایک تہائی تک کم کر دیا اور متوازی مارکیٹ میں قیمت میں اضافے کا باعث بنی۔