سچ خبریں: امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے دعویٰ کیا کہ اس ملک کے متعدد اسٹریٹجک بمبار طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کے باوجود واشنگٹن کے پاس دشمنوں سے نمٹنے کے لیے ضروری صلاحیتیں موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس B-52 بمبار طیارے ہیں جو روایتی ہتھیار اور جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مخالفین اور دشمنوں کو روکنے کے لیے مطلوبہ بمباری کی صلاحیت کو برقرار رکھیں گے۔
امریکی میڈیا نے اس ملک کی فضائیہ کے ترجمان کے حوالے سے خبر دی کہ امریکی فضائیہ کے تمام 20 B-2 اسپرٹ بمبار طیارے جو کہ ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تکنیکی خرابی کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیے گئے۔
امریکی فضائیہ نے یہ فیصلہ اس ماہ کے شروع میں ملکی فضائیہ کے ایک جوہری بمبار طیارے میں آگ لگنے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبور ہونے کے بعد کیا ہے۔ ایک حادثہ ہے جس کی وجہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
امریکی فضائیہ کا بمبار جس کی مالیت کئی بلین ڈالر ہے 10 دسمبر کو نامعلوم خرابی کا شکار ہو گئی اور اسے مسوری کے وائٹ مین ایئر فورس بیس پر اترنا پڑا جو امریکی فضائیہ کے ایٹمی بمبار بیڑے کا مقام ہے۔
اس حوالے سے رپورٹس بتاتی ہیں کہ لینڈنگ کے دوران اس بمبار کے ایک پر میں آگ لگ گئی۔ اس حوالے سے امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں کسی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔ اس امریکی اسٹیلتھ بمبار کے لینڈنگ کے بعد آگ لگ گئی۔ تاہم طیارے کو ہونے والے نقصان کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ مذکورہ ایئر بیس کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ وائٹ مین فائر ڈیپارٹمنٹ نے آگ کے شعلوں پر قابو پایا۔