سچ خبریں:میانمار کے ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کی سابق رہنما پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق میانمار کے سرکاری اخبار نے جمعرات کو رپورٹ دی کہ اس ملک کی سابق رہنما آنگ سان سوچی جنھیں یکم فروری کو فوجی بغاوت ذریعہ بے دخل کیا گیا تھا ، کے خلاف باضابطہ طور پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آنگ سان سوچی ، جو بغاوت سے پہلے عملی طور پر میانمار کی سویلین حکومت کو چلا رہی تھیں، پر خاص طور پر 600000ڈالر اور کچھ کلو سونا رشوت کے طور پر وصول کرنے اور اپنے منصب کا غلط استعمال کرنےکا الزام عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آنگ سان سوچی پر چھ دوسرے الزامات کے تحت قانونی چارہ جوئی کی گئی تھی جن میں غیر قانونی طور پر واکی ٹاکی رکھنے سے لے کر سرکاری رازوں سے متعلق قانون کی خلاف ورزی شامل ہےیادرہے کہ میانمار کی سابق رہنما آنگ سان سوچی بغاوت کے بعد سے حراست میں لئے جانے والے 4500 سے زائد افراد میں شامل ہیں۔
قابل ذکرہے کہ انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق میانمار میں ابھی تک سکیورٹی فورسز کے ذریعہ کم از کم 849 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
According to Myanmar media, the former leader of Myanmar has been accused of corruption.