سچ خبریں:ہندوستان نے افغان طالبان کے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے پہلی باراس دہشتگرد تنظیم کے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
ہندوستان ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے پہلی بار طالبان رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی ہےتاہم افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اس دعوے کی تصدیق کرنےسے انکار کیا ہے ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام طالبان کے سلسلہ میں بھارت کی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کا پیش خیمہ ہے ۔
ذرائع نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ بھارت اور طالبان کے مابین پچھلے کچھ مہینوں سے رابطے چل رہے ہیں لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کس نوعیت کے ہیں،ذرائع کے مطابق فریقین کے مابین اعتماد کا فقدان ہونے کے باوجود کچھ دیگر طالبان سے بھی رابطہ کیا گیا ہے تاہم اس کی وضاحت نہیں کی گئی،بھارتی حکومت نے بھی اس رپورٹ پر باضابطہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ، بھارتی ذرائع کے مطابق رابطوں کا یہ سلسلہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے فی الحال اس کی نوعیت طالبان کا ذہن ٹٹولنے کی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ میں جوائنٹ سیکرٹری اور پاکستان، افغانستان اورایران کا شعبہ دیکھنے والے جے پی سنگھ کا گزشتہ ماہ کابل کا دورہ، افغان رہنماؤں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی انہی کوششوں کی کڑی تھی،سٹریٹیجک امور کے ماہر قمرآغا نے ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے بات چیت کرنے کیلئے بھارت پر اس وقت کافی دباؤ ہے کیونکہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ طالبان اقتدار میں آ سکتے ہیں۔