سچ خبریں: فلسطین سے باہر تحریک حماس کے سربراہ نے مغربی کنارے میں مقیم فلسطینیوں کو اردن منتقل کرنے کے صیہونی حکومت کے منصوبے کے خلاف خبردار کیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین سے باہر تحریک حماس کے سربراہ خالد مشعل نے اردن کے صوبہ الکرک میں مسجد الاقصی سے متعلق ایک ملاقات میں ویڈیو کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کا منصوبہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو نکالنے کے لیے جنگ لڑی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی کنارے میں ایک اور جنین
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کو اس حکومت کی سب سے زیادہ بنیاد پرست اور مجرمانہ کابینہ سمجھا جاتا ہے جسے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے تنازعات کو حتمی شکل دینے کی جلدی ہے۔
مشعل نے واضح کیا کہ صہیونی کہتے ہیں کہ اگر فلسطینیوں کا کوئی وطن ہے بھی تو وہ اردن ہے،یہ پیرس میں صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ کے الفاظ اور صیہونیوں کے افکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے ہم اس کے خلاف خبردار کر رہے ہیں، یہ صورتحال صرف بستیوں کو بڑھانے کے لیے پیدا نہیں کی جا رہی بلکہ اس کا بنیادی مقصد مغربی کنارے کے رہائشیوں کو ان کے گھروں سے نکال کر اردن منتقل کرنا ہے اس طرح قابض ہماری پوری امت کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔
العربی الجدید اخبار نے بھی اس سلسلے میں گزشتہ روز لکھا کہ صیہونی حکومت لاکھوں ڈالر خرچ کرکے صیہونیوں کو مغربی کنارے میں نئی بستیوں میں منتقل کرنے کی ترغیب دلانے کے درپے ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں بھاری اخراجات کے ساتھ نئی بستیاں تعمیر ہونے جا رہی ہیں جبکہ عالمی حلقوں نے صیہونی حکومت کی کابینہ کے اس اقدام کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
اس کارروائی میں صیہونی حکومت کا ہدف مغربی کنارے میں اپنے قبضے کے دائرے کو بڑھانا ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی کنارے میں ایک بار پھر صیہونی جارحیت؛مجاہدین کا دندان شکن جواب
درایں اثنا فلسطین کی وزارت خارجہ نے غاصب صیہونی کابینہ کے مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو مقبوضہ اراضی کے ساتھ الحاق کرنے اور اس علاقے میں 190 ملین ڈالر کے بجٹ سے نئی بستیوں کی تعمیر کے نئے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
فلسطینی وزارت کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کی یہ کاروائی فلسطینی اراضی کو لوٹنے اور مغربی کنارے کو بتدریج مقبوضہ زمینوں کے ساتھ الحاق کرنے کی تل ابیب کی پالیسیوں کے فریم ورک میں ہے۔