سچ خبریں: وائٹ ہاؤس نے مصر کے صدر کے ساتھ کملہ حرث کی آج کی ملاقات کے سلسلے میں امریکی نائب صدر کے حوالے سے کہا کہ ہم فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی اجازت نہیں دیں گے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ہفتے کے روز مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ کملہ حرث کی ملاقات کے حوالے سے ایک بیان میں امریکی نائب صدر کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کسی بھی حالت میں مغربی کنارے یا غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی اجازت نہیں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا صیہونی حکومت فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کر سکے گی؟
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ غزہ کی سرحدوں کو دوبارہ کھینچنے کی اجازت بھی نہیں دے گا۔
اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حرث نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد تعمیر نو کی کوششیں فلسطینی عوام کے لیے ایک واضح سیاسی افق کے دائرے کے اندر ہونی چاہیے جو فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام ہو۔
مزید پڑھیں: فلسطینی عوام کی غزہ سے مصر میں جبری منتقلی کے بارے میں مصر کا کیا کہنا ہے؟
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو مضبوط بنانے اور اسے حمایت کرنے کے قابل بنانے پر توجہ دے۔
اس بیان کے مطابق کملہ حرث نے دعویٰ کیا کہ حماس غزہ کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔