سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی پٹی کو بچوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین مقام قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ قتل کے خاتمے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کافی نہیں ہے۔
اس حوالے سے کیتھرین رسل کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے یروشلم پر قبضے کے آغاز سے اب تک صرف 46 دنوں میں 5300 سے زائد بچے مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے اس اعدادوشمار پر مزید غور کیا، جس کا مطلب ہے کہ روزانہ 115 بچے مارے جاتے ہیں، جس کی مثال نہیں ملتی۔
الاقصیٰ طوفان کے آغاز کے 47ویں دن اسرائیلی فوج نے اپنے جنگجوؤں اور توپ خانے سمیت غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں کو گزشتہ گھنٹوں اور منٹوں میں بزدلانہ نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے ایک اور فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شمالی غزہ میں جھڑپوں کے دوران دو دیگر فوجی شدید زخمی ہوئے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کی عسکری شاخ سرایا القدس نے اعلان کیا ہے کہ ہم نے بیت حنون کے کلہاڑیوں میں، بیت لاہیا کے مغرب میں اور شمالی غزہ میں شیخ زید ٹاور کے ارد گرد ٹینڈم میزائلوں اور 4 آر پی جیز سے صہیونی دشمن کے ہتھیاروں کو نشانہ بنایا۔
نیز سرایا القدس نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں نیتصارم کے علاقے اور محل انصاف کے اطراف میں صہیونی دشمن کی افواج اور جنگی سازوسامان کو مارٹر حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے مشیر طاہر النونو نے بھی اعلان کیا کہ ہم تمام ثالثوں بالخصوص مصر اور قطر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عارضی جنگ بندی کے دوران اسرائیلی طیارے شمالی غزہ کی پٹی میں روزانہ 6 گھنٹے کے لیے پروازیں روکیں گے۔ عارضی جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کی تاریخ کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا ہے۔