?️
سچ خبریں: علاقائی اخبار رائی الیوم کے ایڈیٹر اور معروف فلسطینی تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے اپنے اداریے میں غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا 642 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 4 صہیونی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی کے بعد، قیدیوں کے تبادلے کا یہ عمل اب سب سے زیادہ سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں نیتن یاہو کی مسلسل تذلیل
عبدالباری عطوان نے مزید کہا کہ یہ درست ہے کہ حالیہ دور میں قابض حکومت اپنی شرائط عائد کرنے میں کامیاب رہی اور چار صہیونی قیدیوں کی لاشیں گزشتہ جمعرات کی صبح بغیر کسی تقریب کے ریڈ کراس کے حوالے کر دی گئیں اور حماس نے مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے بعد اس بات پر رضامندی ظاہر کی کہ اسرائیلیوں کو عذر نہ کرنے کے لیے اس نے قیدیوں کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ لیکن اہم نکتہ جو ہمیں کہنا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت اور مذاکراتی عمل میں اس کے معجزانہ انتظام کی وجہ سے اس دور میں فتح حاصل ہوئی اور اب تک 1700 فلسطینی قیدیوں کو قابض حکومت کی جیلوں سے رہا کرنے میں کامیاب ہوئے جن میں سے بیشتر کو بھاری سزائیں اور کچھ کو عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان قیدیوں میں سب سے نمایاں اور ان میں سے قدیم ترین کا ذکر ہمیں نائل البرغوثی کا کرنا چاہیے۔
اس مضمون کے تسلسل میں بتایا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں قیدیوں کے تبادلے کے سات دور، جنہیں قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلیوں کے لیے ذلت آمیز قرار دیا، اعلیٰ صلاحیتوں اور باریک بینی کے ساتھ انجام دیا اور پوری دنیا کی توجہ مبذول کرائی اور اپنے اہم ہدف کو حاصل کیا۔ اس طرح جس نے سب پر ثابت کر دیا کہ تحریک حماس آج بھی غزہ کی پٹی کی اصل حکمران ہے اور اس کا پہلا اور آخری لفظ ہے اور اسے فلسطینی عوام کی سب سے زیادہ حمایت حاصل ہے۔
مزاحمت نے پہلے مرحلے کے بعد تمام منظرناموں کے لیے خود کو تیار کر لیا ہے
اس فلسطینی تجزیہ نگار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حماس کے اندر اور باہر زیادہ تر قائدین نے غیر معمولی اور محدود معاملات کو چھوڑ کر خود کو اسپاٹ لائٹ سے دور رکھا اور اس کام کو براہ راست اور کیمروں کے سامنے انجام دینے کے لیے مزاحمتی اشرافیہ اور ان کے معجزاتی انتظام کو کام سونپ دیا۔ ایک ایسا عمل جو نیتن یاہو کے دائمی ڈپریشن کا سبب بنے۔
عبدالباری عطوان نے نشاندہی کی کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ غزہ کی پٹی کے اندر حماس کے فیلڈ چیف شہید یحییٰ السنور کے بھائی محمد السنور ہیں اور باہر خلیل الحیہ شہید یحییٰ السنوار کے نائب ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ جنگ کے دوران محمد السنور کی کوئی تصویر شائع نہیں ہوئی اور ہم نے ان کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں دیکھا۔ یہ صرف سیکورٹی مسائل کی وجہ سے ہے اور حماس کی نئی حکمت عملی کے مطابق اسپاٹ لائٹ سے دور رہنے کا مقصد ہے۔ ان حفاظتی مسائل کی وجہ سے ہم نے شہید محمد الضعیف اور مروان عیسیٰ اور حماس کے دوسرے سرکردہ کمانڈروں کی شہادت کے بعد کی تصاویر دیکھی تھیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پنجاب انتخابات کیس: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی نظرثانی کی اپیل مسترد کردی
?️ 31 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی 14
اگست
اسرائیل کی سعودی عرب میں 12 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری
?️ 29 دسمبر 2024سچ خبریں:ایک صہیونی ماہر نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے سعودی
دسمبر
ایران اور عربوں کے درمیان مشترکہ بحری فوج:لبنانی میگزین کی قیاس آرائیاں
?️ 2 جون 2023سچ خبریں:ایک لبنانی میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ چین خلیج فارس
جون
ایک لاکھ فلسطینیوں نے مسجد الاقصی میں نماز عید اد اکی
?️ 13 مئی 2021سچ خبریں:مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کے سخت حفاظتی اقدامات کے
مئی
مغربی کنارے میں کیا ہو رہا ہے؟
?️ 15 جولائی 2023سچ خبریں:فلسطینی ڈیٹا پروسیسنگ سینٹر موتی نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا
جولائی
صیہونی سربراہ کا اپنی ہی ریاست کے خلاف اہم اعتراف
?️ 15 مارچ 2021سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سربراہ نے دو سال سے بھی کم عرصے
مارچ
دمشق اور تل ابیب کے نمائندوں کی یورپ میں خفیہ ملاقات
?️ 7 مئی 2025 سچ خبریں:صیہونی اخبار کے مطابق، شامی اور اسرائیلی شخصیات کے درمیان
مئی
پی آئی اے نے بحرین کے لئے پروازیں بحال کر دیں
?️ 7 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پی آئی اے نے پاکستان سے بحرین کے
مئی