سچ خبریں:عراقی مزاحمتی گروپوں کی کوآرڈینیٹنگ کمیٹی نے کہا ہے کہ امریکی قابضین کو پورا عراق چھوڑنا ہوگا کیونکہ عراق میں امریکی فضائیہ کا مشن مزاحمتی تحریک کی جاسوسی کرنا ہے۔
بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی مزاحمتی تحریک کی رابطہ کمیٹی نےاس ملک اور امریکہ کے مابین اسٹریٹجک مذاکرات کے بارے میں ایک بیان جاری کیا، رپورٹ کے مطابق مزاحمتی تحریک کی رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں عراق سے تمام امریکی فوجیوں کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی مزاحمتی تحریک امریکی فوج کو اپنی سرزمین پر نہیں رہنے دے گی۔
کمیٹی نے یہ بھی بتایا کہ عراق میں امریکی فضائیہ کا مشن صیہونی حکومت کی سلامتی کا دفاع اور مزاحمتی تحریک کی جاسوسی کرنا ہے،نیز اگر امریکی عراق سے فوجی انخلا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ہماری پوری سرزمین سے جانا ہوگا،یادرہے کہ اس سے قبل عصائب اہل حق تنظیم کےسکریٹری جنرل قیس الخز علی نے عراقی وزیر خارجہ جنہوں نے کہا تھا کہ عراقی سکیورٹی فورسز کو امریکی تربیت اور ہتھیاروں کے پروگراموں کی ضرورت ہے، کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عراقی وزیر خارجہ کا یہ بیان کہ عراقی فورسز کو اب بھی امریکی افواج کی مدد کی ضرورت ہے ، انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ بیانات ہمارے اور ہر اس عراقی فرد کے ذریعہ مسترد کیے جاتے ہیں جو اپنے فوجی سکیورٹی اداروں پر فخر کرتا ہے نیز اس طرح کے بیانات فوج ، وفاقی پولیس ، عوامی تحریک ، انسداد دہشت گردی ، اور داعش کے خلاف فتح کے بعد ان کی تجربات کی عکاسی نہیں کرتا ہے۔
الخزعلی نے مزید کہاکہ ان بیانات کو صرف ان پروپیگنڈوں کے جواز کے طور پر سمجھا جاسکتا ہے جو امریکی حکومت عراق میں اپنی مسلسل موجودگی کے لئے پیش کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ امریکہ کی موجودگی عراق کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ اسرائیلی حکومت کے مفاد میں ہے جو عراق اور عراقیوں کو اپنا پہلا دشمن سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی وزیر خارجہ نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ بغداد – واشنگٹن تعلقات وسیع ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ عراقی سکیورٹی فورسز کو ابھی بھی امریکی تربیتی پروگراموں اور ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔