سچ خبریں:اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ کے دورہ عراق کے دوران اس ملک کی عوام اور عہدیداروں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی پیر (8 فروری) کو عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان کی سرکاری دعوت پر بغداد پہنچےجہاں عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے صدر ، صدر ، وزیر اعظم اور کچھ دیگر عراقی عہدیداروں سے ملاقات ، دونوں ممالک کے مابین قانونی اور عدالتی تعلقات کی ترقی اور جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے قتل کی پیروی ایرانی عدلیہ کے دورہ کے سب سے اہم نکات ہیں۔
عراقی عوام نے اسلامی جمہوریہ ایران کے عدلیہ کے سربراہ کی عراق آمد کے بعد امریکی مخالف نعروں سے ان کا استقبال کیا ، جیسا کہ انہوں نے اس سفر سے قبل ہی سوشل میڈیا پر عدلیہ کے سربراہ کا استقبال کیا تھا،سوشل میڈیا صارفین نے خبروں اور اس سفر کو ہیش ٹیگ # رئیسی_الضیف_القانونی (رئیسی قانونی مہمان) اور # عراقیون_نرحب_برئیسی(ہم عراقی نے رئیسی کو خوش آمدید کہتے ہیں) کے نعرے کے ساتھ ٹرینڈ چلایا۔
یادرہے کہ پیر کے روز بغداد پہنچنے کے بعد ، ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے مزحمتی تحریک کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کے مقام پر ایک تقریر کی جس میں انھوں نے کہا کہ یقینی طور پر جان لیجئے کہ خدائی انتقام کا ہاتھ قوم کی آستین سے نکل کر ظالم کی گردن دبوچ لے گا۔
واضح رہے کہ میڈیا کی ایک بڑی تعداد نے ان کی تقریر کو نشرکیا ،انھوں نے شہداء کے اہل خانہ کوتعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ حاج قاسم اور ابو مہدی شہید آپ کے لئے زندہ حاج قاسم اور زندہ ابو مہدی سے زیادہ خطرناک ہیں۔
المعلومہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے عدلیہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان دونوں مزاحمتی کمانڈروں کی شہادت جواب کے بغیر نہیں رہے گی ، کہاکہ شہید سلیمانی اور المہندس نے ایران، عراق اور خطہ کو سلامتی فراہم کی لہذا ان کی شہادت انتقام کے بغیر نہیں رہے گی۔