سچ خبریں: شائع شدہ میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی غاصب جو ان دنوں اپنے آپ کو پہلے سے زیادہ شکست خوردہ محسوس کر رہے ہیں، فلسطینی قیدیوں کے استقبال سے متعلق تصاویر اور خبروں کی اشاعت بھی سختی سے روک رہے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل نے خبر دی ہے کہ صیہونی قابض فوج اس حکومت کی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور واپسی کے موقع پر کسی بھی قسم کے جشن منانے سے روک رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عارضی جنگ بندی سے جیت کس کی ہوئی؟ حماس کی یا صیہونی حکومت کی؟
اس رپورٹ کے مطابق قابض فوجی صحافیوں کو فلسطینی قیدیوں کی استقبالیہ تقریب کی کوریج کی بھی اجازت نہیں دیتے۔
صیہونی حکومت کے عناصر نے حال ہی میں رہائی پانے والی فلسطینی خاتون جعابیص کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے استقبال کی خبروں کو نشر ہونے سے روک دیا۔
گزشتہ رات حماس نے ایک بیان جاری کر کے باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ اس نے 13 اسرائیلی قیدیوں اور 7 غیر ملکی شہریوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا ہے۔
صیہونی قیدیوں کے مقابلے میں قابض حکومت نے 39 فلسطینی خواتین اور بچوں کو بھی رہا کیا۔
مزید پڑھیں: طوفان الاقصیٰ کے آفٹر شاکس
آزاد کیے گئے فلسطینی قیدیوں میں سے زیادہ تر کو صیہونی حکومت نے اس وقت سے اسیر کر رکھا تھا جب وہ نوعمر اور بچے تھے اور اپنی زندگی کا تقریباً نصف حصہ اسیری میں گزار چکے ہیں۔