سچ خبریں: اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان نے سوڈان میں حالیہ تنازعات کی وجہ سے 40 لاکھ سے زائد افراد کے بے گھر ہونے کا اعلان کیا۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان نے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران سوڈان میں تنازعات کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے اس ملک کی حالیہ صورتحال کی وجہ سے 40 لاکھ سے زائد افراد کے بے گھر ہونے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈانی عوام کی حالت زار
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان ولیم اسپنڈلر نے سوڈان میں انسانی صورت حال کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح تصادم کی وجہ سے 700000 سے زیادہ لوگ ہمسایہ ممالک میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ جنوبی سوڈان کے 195 ہزار افراد اپنے ملک واپس جانے پر مجبور ہو گئے ہیں،اس کے علاوہ سوڈان کے اندر 30 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے 15 اپریل سے سوڈانی فوج اور ریپڈ ایکشن ملیشیا کے درمیان جاری جھڑپوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست وائٹ نیل میں بے گھر افراد کے10 کیمپوں کے مکینوں کو ادویات، خوراک اور اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے خدمات بند کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں ۱۰۰ روزہ جنگ میں کیا ہوا ؟
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ 15 مئی سے 17 جولائی تک 300 افراد، جن میں سے زیادہ تر پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں، خسرہ اور غذائی قلت کے باعث مرچکے ہیں جبکہ متعلقہ امداد بھیجنے میں تاخیر کی صورت میں ، اس تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔