اسرائیل کے وزیر اعظم کے بیٹے کے زریعہ لوگوں کو صیہونی کنیسیٹ کے ایک رکن کے گھر کے سامنے احتجاج کرنے کی دعوت دینے کے بعد ، فیس بک ، انسٹاگرام اور ٹویٹر نے اس کے اکاؤنٹس کو معطل کردیا۔
فیس بک ، انسٹاگرام اور ٹویٹر نے صہیونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیٹے یائیر نیتن یاہو کے اکاؤنٹس کو جمعہ کے روز معطل کر دیا کیونکہ وہ صیہونی کنیسیٹ کے ایک رکن کے گھر کے سامنے احتجاج کرنے کی دعوت دے رہے تھے، نیتن یاہو کے بیٹے کی جانب سے صیہونی کنیسیٹ کےممبر اور نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں یمینا پارٹی کے رکن نیر اورباخ کے گھر کے سامنے مظاہرے کی دعوت دینے کے بعد فیس بک اور ٹویٹر نے 24 گھنٹے اس کےاکاؤنٹس کوبند کردیا ۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کی زیرقیادت لیکوڈ پارٹی اوریرباخ کو یائیر لاپڈ اور نفتالی بینیٹ سے مل تشکیل دی جانے والی کابینہ کے لئے ووٹ دینے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے، یادرہے کہ یئر نیتن یاھو نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا پیج پر نیر اورباخ کا پتہ بھی پوسٹ کیا جو فیس بک اور ٹویٹر کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔
درایں اثنا لیکوڈ پارٹی نے نیتن یاہو کے بیٹے سے متعلق سوشل میڈیا کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی گروہوں اور سیاسی دشمنی قرار دیا ہے،واضح رہے کہ ان دنوں صیہونیوں میں سیاسی رساکشی چل رہی ہےاور بارہ سال سے صیہونی سیاست پر قابل بنیامین نیتن یاہوکو اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے نیتن یاہو کافی پریشانیوں کا شکار ہیں اس لیے کہ انھیں معلوم ہے کہ اگر ان سے تخت چھن جاتا ہے تو تختہ ان کے انتظار ہوگا کیونکہ انھیں بدعنوانیوں سے متعدد کیسز کا سامنا ہے۔