سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے اس ملک میں 2020 کے انتخابات میں دھاندلی ثابت کرنے کے لیے جس تحقیقی کمپنی کی خدمات حاصل کی تھیں اس کو اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملا اور نتیجے کے طور پر تحقیقات کے نتائج کو عام یا عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔
چار معتبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ کی مہم کی ٹیم نے چھ ریاستوں میں انتخابی نتائج کی جانچ کے لیے برکلے ریسرچ گروپ کی خدمات حاصل کیں اور فرم نے ٹرمپ کے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے متعدد اجزاء کا تجزیہ کیا۔
تاہم نتائج کے نتائج مایوس کن رہے ہیں۔ اگرچہ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے قانون کی متعدد خلاف ورزیوں کا سامنا کیا ہے لیکن یہ امریکہ کے موجودہ صدر جو بائیڈن کی جیت پر سوال اٹھانے کے لیے کافی نہیں تھا۔
واشنگٹن پوسٹ نے ایک ذریعہ کے حوالے سے کہا کہ ہمیشہ غلطی ہوتی ہے لیکن دعووں کو ثابت کرنے کے لیے یہ کافی نہیں تھا نتیجے کے طور پر کوئی بھی تحقیقی نتائج عوام کے لیے دستیاب نہیں کیے گئے اور نہ ہی عدالت میں پیش کیے گئے۔
برکلے کی تحقیقات 2020 کے آخر میں ہوئی اور اس سے پہلے کہ ٹرمپ کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو یو ایس کیپیٹل پر دھاوا بول دیا۔
نومبر 2020 کے انتخابات کے موقع پر اور ساتھ ہی اس کے انعقاد کے دوران ٹرمپ نے بار بار انتخابی دھاندلی کا دعویٰ کیا اور ان کی قانونی ٹیم نے بہت سے مقدمے دائر کیے لیکن ان میں سے کوئی بھی کہیں نہیں گیا۔