سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر حالات اجازت دیں گے تو ریاض صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے گا۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ خطے میں اسرائیل کا داخلہ (تعلقات کو معمول پر لانے کے تناظر میں) نہ صرف اسرائیل بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی فائدہ مند ہو گا
انہوں نے کہا کہ اگر مسئلہ فلسطین کا کوئی منصفانہ حل تلاش کیا گیا تو ریاض اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے گا، سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہماری ترجیح ایک سمجھوتہ تک پہنچنا ہے تاکہ صیہونی حکومت اور فلسطین ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کر سکیں اور پرامن عمل ہو سکے۔
انھوں نے کہا کہ اس عمل سے ان ممالک کے لیے چیزیں آسان ہو جائیں گی جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لائے ہیں اور ہم بھی ایسا ہی کریں گے جب مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل مل جائے گا۔
یادرہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش جیسے ممالک پہلے ہی صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا چکے ہیں جسے فلسطینی عوام کی رائے عامہ سے غداری سمجھا جاتا ہے جب کہ عرب دنیا کی رائے عامہ نےان ممالک کے حکمرانوں کے ایسے فیصلوں کی مخالفت کی ہے۔