سچ خبریں:یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ برسلز کے ایلچی کو بھی روس-امریکہ سکیورٹی مذاکرات میں موجود ہونا چاہیے جب کہ یورپ کے خدشات میں سے ایک توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
اسپوٹنک نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے دعویٰ کیا ہے کہ ماسکو برسلز کو سکیورٹی مذاکرات کے فریم ورک سے خارج کرنے کی کوشش کر رہا ہے،انہوں نے مزید کہاکہ روس کا حتمی ارادہ واضح نہیں ہے، سوائے اس کے کہ وہ یوکرائن کو دھمکی اور کمزور کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمیں مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، مثال کے طور پر ہم ماسکو کے رجحان کو نظر انداز نہیں کر سکتے، جو اس بحران کو یورپی سکیورٹی فریم ورک کی ازسرنو وضاحت اور یورپیوں کو مذاکرات سے باہر کرنے کے اپنے پہلے سے اعلان کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
بوریل نے یہ بھی دلیل دی کہ ماسکو کی طرف سے یوکرائن اور اس کی علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی کارروائی کے سنگین نتائج ہوں گے اور یہ کہ امریکہ کو یورپ کو سلامتی کی یقین دہانی کے مذاکرات کے فریم ورک سے باہر کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے روس کی جانب سے سلامتی سے متعلق امریکہ کو پیش کی جانے والی تجاویز کے مسودے کے اجراء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ یورپی یونین کو بھی مذاکرات کی میز کا حصہ ہونا چاہیے،بوریل نے پیرس چارٹر، ہیلسنکی ایکٹ اور او ایس سی ای کے طریقہ کار کا حوالہ دیا جو امریکہ کو کے مسائل پر روس کے ساتھ شامل ہونے کے لیے ہیں۔