سچ خبریں:ایک عراقی سیاستدان نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کیے سلسلہ میں کی جانے والی تحقیقات کے نتائج کا مستقبل قریب میں منظرعام پر آنے کا اعلان کیا۔
المعلومہ نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق عراقی رابطہ کاری فریم ورک کے رہنماؤں میں سے ایک جبار عودہ نے اعلان کیا کہ بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو قتل کرنے کا جرم ایک بین الاقوامی جرم تھا جس میں تین فریق فریقین ملوث تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس قتل عام میں امریکہ، صیہونی حکومت اور ہمارے ملک کے اندر ان کے کچھ کارندے براہ راست ملوث ہیں، عودہ نے مزید کہا کہ عراقی قومی دھارے اس بات کو قبول نہیں کر سکتے کہ یہ مقدمہ کسی بہانے چھپایا جائے۔
بے گناہوں کا خون بہایا گیا ہے جس کا بدلہ اس قتل میں ملوث افراد کے خلاف منصفانہ کاروائیوں کی بنیاد پر لیا جانا چاہیے،انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بغداد میں تمام عدالتی کاروائیاں جاری ہیں اور نتائج برآمد ہو چکے ہیں جن کا اعلان جلد کر دیا جائے گا، ہمارے شہید کمانڈروں کے قتل میں ملوث لوگ قانون کے ہاتھوں سے بچ نہیں سکیں گے۔
عودہ نے واضح کیا کہ امریکہ اور اس کے کرائے کے فوجیوں کی جھوٹ پھیلانے کی کوششوں سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ عراقی شہروں کو داعش کے دہشت گردوں سے بچانے کے لیے ان کمانڈروں کی قربانیوں کو سب جانتے ہیں۔
عراق کے الفتح اتحاد کے نمائندوں میں سے ایک علی ترکی الجمالی نے کہا کہ اس ملک کے سابق وزیر اعظم عراق سے باہر فرار ہو گئے ہیں ،انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیروزی کمانڈروں کے قتل کا معاملہ عراق کے عدالتی نظام کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے۔