سچ خبریں:ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل ابھی تک حماس کو تباہ کرنے اور غزہ میں اپنے 129 یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے اپنے مقاصد حاصل کرنے سے بہت دور ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر جنگ یوو گیلانٹ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں حماس کے کئی ہزار جنگجو ابھی باقی ہیں جہاں تمام محلوں کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ کے وسط اور اس پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں شدید جھڑپیں جاری ہیں تاہم اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہاں حماس کا فوجی ڈھانچہ بڑی حد تک برقرار ہے۔
ایک گھنٹہ قبل اسرائیلی میڈیا نے اس حکومت کی وزارت جنگ کے حوالے سے کہا تھا کہ اس وزارت کا اندازہ ہے کہ غزہ جنگ کے نتیجے میں 12000 سے زائد اسرائیلی فوجی معذوری اور مستقل معذوری کا شکار ہوں گے۔
ان ذرائع نے کہا: وزارت جنگ کا اندازہ ہے کہ فوج میں معذور فوجیوں کی تعداد میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہو گا۔صہیونی میڈیا نے اس حکومت کی وزارت جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کے نتیجے میں کم از کم 12 فوجیوں کی تعداد میں اضافہ متوقع ہے۔ ہزاروں زخمی اور معذور فوجیوں کو فوج میں شامل کرنا چاہیے، اسرائیل کو چاہیے کہ وہ اب سے اپنی معذوری کے اخراجات بھی پورے کرے۔