سچ خبریں:سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ولی عہد کو جمال خاشقجی قتل کیس میں امریکی استثناء حاصل ہے۔
سعودی حکومت کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وکلاء، جنہیں 2018 میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر امریکی مقدمے کا سامنا ہے، نے ایک امریکی عدالت میں کہا کہ ولی عہد کی بطور وزیراعظم تقرری نے انہیں استثنیٰ کی ضمانت دی ہے۔
واضح رہے کہ محمد بن سلمان کو وزیر اعظم کے طور پر مقرر کرنے کا فیصلہ گزشتہ ہفتے ان کے والد شاہ سلمان کے ایک حکم نامے کے ذریعے کیا گیا تھا، ان ذمہ داریوں کے مطابق جو ولی عہد شہزادہ پہلے سے ہی انجام دے رہے تھے جس کی تصدیق حکومت کے ایک جس نے کی تھی۔
بن سلمان کے وکلاء نے ایک درخواست میں کہا ہے کہ واشنگٹن کی ایک ضلعی عدالت سے اس مقدمے کو خارج کرنے کا کہا گیا ہے، یاد رہے کہ درخواست میں دیگر مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ نے غیر ملکی سربراہ مملکت کے خلاف استثنیٰ کا اعتراف کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ مقدمہ چنگیز اور خاشقجی کے قائم کردہ حقوق کے گروپ نے مشترکہ طور پر دائر کیا تھا اور انہوں نے سعودی ولی عہد بن سلمان کے خلاف غیر متعینہ ہرجانے کا مطالبہ بھی کیا ہے،مقدمے میں 20 سے زائد دیگر سعودیوں کو بھی نامزد کیا ہے۔