سچ خبریں:بحیرہ روم میں ایک بر پھر غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ سانحہ پیش آیا جس میں 90 سے زائد تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے اپنے پیغام میں بحیرہ روم میں سمندری حادثے کے حوالے سے ٹوئٹر پر میڈیکنز سانز فرنٹیئرز(MSF) کی پوسٹ کا حوالہ دیتنے ہوئے کہا کہ بحیرہ روم میں ایک اور سانحے میں 90 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
گرانڈی نے تارکین وطن کے حوالے سے یورپی ممالک کے دوہرے معیار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ نے یوکرین سے 40 لاکھ پناہ گزینوں کی فراخدلی اور مؤثر طریقے سے میزبانی کرنے کی اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے لہذا اسے اب فوری طور پر اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ اس کا دروازہ کھٹکھٹانے والے دوسرے مہاجرین اور تارکین وطن پر کیسے لاگو کیا جائے۔
ایم ایس ایف نے کہا کہ دریں اثنا، 90 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن ایک بھری کشتی پر بین الاقوامی پانیوں میں مر گئے جس نے کچھ دن پہلے لیبیا سے رخت سفر باندھا تھا اور بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
یاد رہے کہ لیبیا کو ان راستوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جن کا سب سے زیادہ استعمال غیر قانونی تارکین وطن کرتے ہیں جو شمالی افریقہ سے غیر قانونی طور پر یورپ جانا چاہتے ہیں۔