سچ خبریں:جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کی رپورٹ شائع کی۔
امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ اس رپورٹ کے غیر خفیہ ورژن میں امریکی فوج کے انخلاء سے پیدا ہونے والی افراتفری کے لیے بڑی حد تک ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے خلاصے میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن کے افغانستان سے انخلاء پر عمل درآمد کے فیصلے ان کے پیشرو کی طرف سے پیدا کردہ حالات کی وجہ سے زیادہ حد تک محدود تھے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ٹرمپ نے 2017 میں اقتدار سنبھالا تو افغانستان میں 10 ہزار سے زائد امریکی فوجی موجود تھے اور انہوں نے اپنے اقتدار کے آخری سال میں ان فوجیوں کی تعداد کم کر کے 2500 کرنے کا حکم دیا۔
رپورٹ کے اس خلاصے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فوج کے انخلا اور امریکہ کے افغان اتحادیوں کے انخلا کے عمل پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے پرعزم تھے لیکن جب انھوں نے عہدہ سنبھالا تو انھیں ان تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑا جو ٹرمپ انتظامیہ نے ان کے لیے چھوڑ دی تھیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے بات چیت کا فقدان ایک بار پھر اقتدار کی منتقلی کے عمل میں موثر ہم آہنگی کی ضرورت کی یاد دلاتا ہے۔