سچ خبریں:ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اپنے ملک کی مالی اور اقتصادی صورتحال کے بارے میں امریکیوں کے تاثرات منفی ہو رہے ہیں، تین چوتھائی شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورت حال نسبتاً خراب یا بہت خراب ہے۔
سی بی ایس نیوز اور یوگا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیا جانے والا ایک مشترکہ سروے ظاہر کرتا ہے کہ زیادہ تر امریکی اپنے روزمرہ کے اخراجات برداشت نہ کرنے کے بارے میں پریشان ہیں، سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ امریکیوں کا تناسب جو اپنے ملک کی معاشی صورتحال کو نسبتاً خراب یا سنگین قرار دیتے ہیں، پچھلے دو ماہ میں 63 فیصد سے بڑھ کر 75 فیصد ہو گیا ہے۔
دریں اثنا ریپبلکن امریکی معیشت کے بارے میں زیادہ منفی نظر رکھتے ہیں ، ان میں سے صرف 9 فیصد نے کہا کہ ہمارے ملک کی معیشت نسبتاً اچھی ہے جبکہ 36% ڈیموکریٹس اور 20% آزاد افراد نے معاشی صورتحال کو نسبتاً سازگار قرار دیا۔
واضح رہے کہ امریکی مایوسی میں اضافہ اس وقت ہوا جب اس ملک میں مہنگائی مئی میں ماہرین اقتصادیات کی پیش گوئی سے تجاوز کر گئی اور سالانہ افراط زر 40 سالہ ریکارڈ کے ساتھ 8.6 فیصد تک پہنچ گیا جبکہ تیل، خوراک اور مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے مئی میں مہنگائی کو بڑے پیمانے پر بڑھایا ہے۔
سرے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں نے بہت سے امریکیوں کو ریٹائر ہونے، چھٹیوں پر جانے یا یہاں تک کہ روزمرہ کی اشیاء خریدنے کی صلاحیت کے بارے میں غیر یقینی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے۔