سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے واشنگٹن انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران کے خلاف تمام پابندیاں ختم کرے یا کم از کم ان میں کمی کرے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے واشنگٹن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف تمام پابندیاں ختم کرے یا ان میں چھوٹ دے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دی جانے والی اپنی رپورٹ میں گتریس نے ایران کے ساتھ تیل کی تجارت پرعائد پابندیوں کی چھوٹ میں اضافے اور غیر جوہری منصوبوں پر تعاون کے لئے چھوٹ میں توسیع کا خصوصی طور پر ذکر کیا ۔
انہوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل پر واپس آجائے جبکہ امریکہ اور واشنگٹن کے یورپی شراکت داروں کی طرف سے بار بار وعدہ خلافیوں کے جواب میں ایران نے بھی اپنے کچھ وعدوں کو معطل کردیا ہے۔
گٹیرس کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام کےپرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لئے آئی اے ای اے بورڈ کی مکمل بحالی بہترین طریقہ ہے۔
یادرہے کہ گٹیرس کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جبکہ ایران نے امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایٹمی معاہدے میں باقی ماندہ ممالک برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اورروس کے ساتھ چھ دور بات چیت کی ہے اور اب ساتویں دور کے آغاز کے منتظر ہیں۔
تاہم ایران نے اب تک امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیوں کو ختم کرنا اور ریاست ہائے متحدہ کے دوبارہ معاہدے سے نہ نکلنے اور اپنے وعدوں پر عمل کرنے کی آئی اے ای اے کی جانب سے تصدیق ان وعدوں کو دوبارہ شروع کرنے کی پیشگی شرط ہے جن کے نفاذ کو تہران نے معطل کردیا ہے۔