سچ خبریں:اسرائیلی سیاسی حکام کے دعووں کے برعکس عبرانی میڈیا کے ایک بڑے ادارے نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کی صورت میں صیہونی حکومت کو ایک بڑی تباہی کا خطرہ ہو گا۔
ہفتے کی شام Haaretz اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک کالم میں آنے والی جنگ کے لیے اسرائیل کی تیاری کا تجزیہ کیا، بریگیڈیئر جنرل اسحاق برک نے کالم میں’’ آنے والی جنگ میں ایک تباہی ہم پر آئے گی’’ کے عنوان سے لکھا ہے کہ آرمی کے سابق چیف آف سٹاف، گیڈی آئزن کوٹ نے ایک کمزور اور غیر تیار فوج کو آویو کوخافی کے حوالے کیا، بریگیڈیئر جنرل اسحاق برک نے کہا کہ یہ خیال کیا گیا تھا کہ کوخافی نے گانٹز کے ساتھ مل کر اسرائیلی فوج کے مزید زوال کو نہ صرف روکا بلکہ اس کی تعمیر نو بھی کی لیکن بدقسمتی سے دونوں نے فوج کو آنے والی جنگ کے لیے تیار کرنے کے لیے ضروری ترجیحات پر زیادہ توجہ نہیں دی، چنانچہ اسرائیلی فوج جیسی ہونا چاہیے ویسی نہیں بن سکی۔
صہیونی ماہر نے اس کے بعد صہیونی فوج کی عدم تیاری کے معاملات کی طرف اشارہ کیا اور 60 سال پرانی لاجسٹکس اور گاڑیوں کے بارے میں بتایا کہ جن کے ذریعہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو خوراک، ہتھیار اور ایندھن پہنچایا جاتا ہے، اس ماہر کے لیے تشویش کا ایک اور مسئلہ 1948 کی سرزمینوں میں رہنے والے فلسطینیوں کو کچلنا ہے۔
کالم کے ایک اور حصے زور دیا گیا ہےکہ جنگ کے آغاز کے ساتھ کوئی بھی شمالی (مقبوضہ فلسطین) کی مہاجر بستیوں کو ان پر گرنے والے ہزاروں میزائلوں اور پراجیکٹائل سے محفوظ نہیں رکھ سکے گا،حزب اللہ کے لاکھوں ارکان یقیناً سرحد عبور کر کے ان بستیوں کو کنٹرول کرنے کی کوششیں شروع کر دیں گے۔