سچ خبریں:برطانوی میڈیا نے قرنطینہ کے دوران آج ایک پارٹی میں جانسن کی مشروب کا گلاس پکڑے ہوئے ایک تصویر شائع کی ہے ، جس کے بعد ان کی پارٹی کے ارکان یکے بعد دیگرے ان کی مخالفت کرنے لگے ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن ان دنوں مشکل وقت سے گزر رہے ہیں اور قرنطینہ کی مدت کے دوران وزیر اعظم اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کورونیشن کی خلاف ورزیوں کے متعدد کیسز سامنے آنے سے ان کے لیے مشکل حالات پیدا ہو گئے ہیں، پیر کے روز پارٹی گیٹ کے بارے میں ایک داخلی تحقیقاتی رپورٹ میں وزیر اعظم کے دفتر کے سرکاری اہلکاروں اور جانسن کے وفد پر قانون کی تعمیل کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا گیا۔
رپورٹ میں حکومتی قیادت کی ناکامی کی نشاندہی کی گئی ہے، اس صورتحال میں برطانوی میڈیا نے حال ہی میں جانسن کے چار معتمدوں کے استعفیٰ کی خبر دی، برطانوی میڈیا کے مطابق لندن نے بورس جانسن کے دفتر کے سربراہ ’’مارٹن رینالڈز‘‘ اور وزیراعظم آفس کے چیف آف اسٹاف اور سینئر سرکاری ملازم ’’ڈین روزن فیلڈ‘‘ کا استعفیٰ منظور کرلیا ہےجبکہ دو دیگر اعلیٰ حکام، جن میں جانسن کے کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر جیک ڈوئل اور ڈاؤننگ سٹریٹ کی پولیٹیکل ڈائریکٹر مونیرا مرزا شامل ہیں، پہلے ہی مستعفی ہونے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کر چکے ہیں۔