سچ خبریں:اسکائی نیوز نے رپورٹ کیا ووٹ دینے والوں میں سے تقریباً 98 فیصد نے تنخواہ کی پیشکش کو مسترد کر دیا،اور اساتذہ نے 27 اپریل اور 2 مئی کو ایک بڑی ہڑتال کا منصوبہ بنایا۔
فروری اور مارچ میں نیشنل ایجوکیشن یونین کی پچھلی ہڑتالوں کے دوران بہت سے سکول بند کر دیے گئے تھے۔
برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اساتذہ کو موجودہ تعلیمی سال کے لیے £1,000 کی پیشکش کی ہے اور اگلے سال اوسطاً 4.5% اضافہ کیا ہے۔
سکریٹری تعلیم گیلین کیگن نے کہا کہ نئی ہڑتالیں انتہائی مایوس کن ہیں اور اس کا مطلب بچوں کے لیے زیادہ رکاوٹ اور اساتذہ کے لیے کم رقم ہے۔
نیشنل ایجوکیشن یونین نے حکومت کی قانونی تجویز کو توہین آمیز قرار دیا اور اعلان کیا کہ 42 سے 58 فیصد اسکولوں کو اخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔
برطانوی نیشنل ایجوکیشن یونین کے 195,000 ارکان نے حکومت کی قانونی تجویز پر ووٹنگ میں حصہ لیا اور 191,000 نے اسے مسترد کر دیا۔